معاشرت >> تعلیم و تربیت
سوال نمبر: 165567
جواب نمبر: 165567
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 116-1198/H=01/1441
(۱) یہ صورت (سنت و وتر پڑھنے والے طلبہ کو پیر یا سر ہلا کر طلبہ کا بیدار کرنا وغیرہ) تلقین من الخارج کی ہے بعض مرتبہ اس سے نماز کے فاسد ہو جانے کا اندیشہ ہے اور مستقل طور پر ایسی صورت کا اختیار کرنا ناجائز ہے اسکول اور مدرسہ کے جس نظام سے نظام عبادت خراب ہو جائے وہ نظام تعلیم ہی واجب الاصلاح ہے ایسا نظام بنایا جائے کہ طلبہ کرام دوپہر میں بقدر ضرورت آرام کرلیں تاکہ نماز مطابق سنت بیدار رہ کر خشوع خضوع اور نشاط کے ساتھ اداء کر لیا کریں اگر مدرسہ میں نظام عبادت ہی خراب ہوگا تو کسی بھی نظام میں حسن و خوبی کی توقع مشکل ہے۔
(۲) اس کا حکم بھی وہی ہے کہ جس کو نمبر (۱) کے تحت تفصیل سے لکھ دیا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند