• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 157057

    عنوان: بالغ لڑكیوں كو نسواں مدرسے میں داخل كرنا؟

    سوال: حضرت، ہمارے یہاں لڑکیوں کے اقامتی مدرسے ہیں جس میں بالغ عمر کی لڑکیاں عالمہ بنتی ہیں، جہاں پر ان کا مستقل قیام رہتا ہے اور دُور قریب سے لڑکیاں عالمہ بننے کے لیے آتی ہیں، تو کیا لڑکیوں کو اس مدرسے میں داخل کر سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 157057

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:330-261/N=3/1439

     سوال میں جس اقامتی مدرسہٴ بنات کا ذکر کیا گیا ہے، ہم اس کے حالات سے واقف نہیں ہیں، یعنی: وہ اہل حق کا مدرسہ ہے یا کسی اور کا؟ نیز اس میں صرف خواتین پڑھاتی ہیں یا مرد اساتذہ بھی ؟ اور مردمکمل پردے کے ساتھ پڑھاتے ہیں یا خواتین معلمات کی طرح لڑکیوں کے سامنے جاکر پڑھاتے ہیں؟ اور اگر باپردہ پڑھاتے ہیں تو لڑکیوں کی عبارت وغیرہ سنی جاتی ہے یا نہیں؟ وغیرہ وغیرہ ، ان سب باتوں کی تفصیل معلوم ہونی چاہیے ، ویسے اگر کسی مدرسہ بنات میں تمام چیزیں شریعت کے مطابق ہوں تب بھی بہت سے اکابرعلما لڑکیوں کے لیے اقامتی مدارس کو پسند نہیں فرماتے اور احتیاط بھی اسی میں ہے؛ اس لیے مناسب یہ ہے کہ مدارس بنات میں اقامہ نہ رکھا جائے اور ان میں صرف خواتین ہی معلمہ ہوں اور مکمل پردے کا نظم ہو اورلڑکیاں اپنے بھائی یا والد وغیرہ کسی محرم کے ساتھ صبح آئیں اور شام کو واپس چلی جائیں، مدرسہ میں لڑکیوں کے قیام کا نظم نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند