معاشرت >> تعلیم و تربیت
سوال نمبر: 146288
جواب نمبر: 146288
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 964-1209/SN=1/1438
والدین اجازت کیوں نہیں دیتے؟ آپ نے اس کی وضاحت نہیں کی، بہرحال اگر والدین دینی علم حاصل کرنے سے منع بھی کریں پھر بھی بیٹے کے لیے علمِ دین حاصل کرنا اور اس کے لیے سفرکرنا شرعاً جائز ہے؛ لیکن بہتر ہے کہ اوّلاً والدین کو راضی کرنے کی کوشش کی جائے؛ البتہ اگر والدین ضعیف ہوں اور ان کی خدمت کے لیے کوئی نہ ہو یا ان کا نفقہ بیٹے پر ہو اور بیٹے کے طلب علم کے لیے سفر میں جانے کی صورت میں ان کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہو تو والدین کی خدمت کرنا اور ان کے نان نفقہ کا بندو بست کرنا بیٹے پر ضروری ہے، طلب علم میں لگنے کی صورت میں اگر ان میں خلل ہو تو اس کے لیے سفر کرنا جائز نہیں ہے، ایسی صورت میں اسے چاہئے کہ اپنے دن رات کے اوقات میں سے تھوڑا سا وقت نکال کر کسی مقامی عالم سے ضروریاتِ دین سیکھتا رہے۔ ولہ الخروج لطلب ا لعلم الشرعي بلا إذن والدیہ لو ملتحیا (درمختار) وقال الشامی: أي إن لم یخف علی والدیہ الضیعة إن کانا موسرین ولم تکن نفقتہما علیہ (درمختار مع الشامی: ۹/۵۸۴، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند