• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 13064

    عنوان:

    میری ایک بیٹی جو کہ ایک سال دس مہینے کی ہے اس کا نام علی جاہ فاطمہ ہے۔ اس کو ناخون سے دوسروں کو نوچنے کی عادت ہے۔ کھیلتے کھیلتے اچانک سے نوچنا شروع کردیتی ہے۔ میرے ساتھ اور اپنی ماں کے ساتھ بھی اس طرح کرتی ہے اور دوسرے بچوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کرتی ہے۔ ہم نے اس کو بہت سمجھانے کی کوشش کی پر اس کی سمجھ میں نہیں آتا۔ برائے مہربانی اس کی اصلاح کا طریقہ بتادیں۔ کیا ہم اس پر سختی کریں یا کوئی وظیفہ پڑھ کر اس پر دم کریں؟ اس کی یہ عادت ہمیں بہت پریشان کرتی ہے۔ کیوں کہ ابھی میری دوسری بیٹی ہوئی ہے جو کہ کچھ دنوں کی ہے اس کو بھی یہ اسی طرح ناخون سے نوچتی ہے۔ (۲)کیا اس کا نام علی جاہ فاطمہ صحیح ہے کہیں اس نام کی وجہ سے تو ایسا نہیں کرتی؟ جواب دے کر احسان فرماویں۔

    سوال:

    میری ایک بیٹی جو کہ ایک سال دس مہینے کی ہے اس کا نام علی جاہ فاطمہ ہے۔ اس کو ناخون سے دوسروں کو نوچنے کی عادت ہے۔ کھیلتے کھیلتے اچانک سے نوچنا شروع کردیتی ہے۔ میرے ساتھ اور اپنی ماں کے ساتھ بھی اس طرح کرتی ہے اور دوسرے بچوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کرتی ہے۔ ہم نے اس کو بہت سمجھانے کی کوشش کی پر اس کی سمجھ میں نہیں آتا۔ برائے مہربانی اس کی اصلاح کا طریقہ بتادیں۔ کیا ہم اس پر سختی کریں یا کوئی وظیفہ پڑھ کر اس پر دم کریں؟ اس کی یہ عادت ہمیں بہت پریشان کرتی ہے۔ کیوں کہ ابھی میری دوسری بیٹی ہوئی ہے جو کہ کچھ دنوں کی ہے اس کو بھی یہ اسی طرح ناخون سے نوچتی ہے۔ (۲)کیا اس کا نام علی جاہ فاطمہ صحیح ہے کہیں اس نام کی وجہ سے تو ایسا نہیں کرتی؟ جواب دے کر احسان فرماویں۔

    جواب نمبر: 13064

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 836=646/ل

     

    صغر سنی میں بچے اس طرح کی حرکتیں کرتے ہیں، جب ہوش آنا شروع ہوجاتا ہے تو آہستہ آہستہ ترک کردیتے ہیں، اس لیے فکر کرنے اور سختی کرنے کی ضرورت نہیں، بوقت ضرورت سمجھادیں اور تادیباً کچھ مار دیں۔

    (۲) نام کی وجہ سے وہ اس طرح کی حرکت نہیں کرتی، البتہ بہتر یہ ہے کہ اس کے نام سے علی جاہ ہٹاکر اس کا نام صرف فاطمہ رکھ دیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند