متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 69921
جواب نمبر: 69921
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1348-1427/H37=01/1438
(۱) مروجہ قرآن خوانی یعنی قراء و حفاظ کو جمع کرنے نیز ان کے کھانے پینے اور ہدیہ لینے دینے کا التزام و انتظام کرنا تو ثابت نہیں البتہ جو شخص جب چاہے جس قدر چاہے جہاں چاہے (مسجد ، گھر، قبرستان میں جاکر ) اخلاص کے ساتھ بغیر کسی التزام مالا یلزم کے قرآن کریم درود شریف نوافل پڑھ کر ثواب جس جس کو چاہے پہنچا دیا کرے۔
(۲) کسی غریب فقیر مسکین محتاج کو کھانا کھلاکر یا اس کی ضرورت وحاجت پوری کرکے یا اس کو کچھ رقم دے کر یا کسی مسجد و مدرسہ میں رقم وغیرہ خرچ کرکے یہ نیت کرلینا کہ یا اللہ اس کا ثواب فلاں شخص کو یا فلاں فلاں کو پہنچا دیجئے۔
(۳) کوئی بھی نیک کام کرکے مثلاً قرآنِ کریم درود شریف نوافل وغیرہ پڑھ کر کسی غریب مسکین محتاج کی ضرورت پوری کرکے یا کسی مسجد مدرسہ وغیرہ میں ضرورت کا سامان فراہم کرکے نیت و دعاء کرلیا کریں کہ یا اللہ اس کا ثواب فلاں فلاں کو پہنچا دیجئے جیساکہ نمبر (۱) و (۲) کے تحت لکھ دیا گیا اس طریقہ سے ثواب پہنچا دینا درست ہے اور ثواب پہنچتا ہے یہ ایصالِ ثواب کا شرعی طریقہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند