• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 66901

    عنوان: دعا كی قبولیت کا فوری اثر ظاہر نہ ہو تو بددل نہ ہونا چاہئے

    سوال: میں پاکستان سے ہوں میری عمر ۳۴/ سال ہے۔ حال ہی میں میں سعودی عربیہ چلا آیا ہوں۔ پاکستان سے سعودی عرب آنے کی وجہ ایک اچھا خواب تھی۔ الحمد للہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میرے خواب میں ۱۲/ ربیع الاول کو تشریف لائے (سن ۲۰۱۴ء میں)۔ یہ دوپہر کا وقت تھا جب کہ میں قیلولہ کررہا تھا، پندرہ منٹ کی غنودگی تھی (گہری نیند )نہیں تھی۔ خواب اس طرح سے تھا: ”میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چل رہا ہوں دودھ کی ایک بہت بڑی بالٹی لئے ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چل رہا ہوں۔ کچھ مخصوص دوری کے بعد ہم رک گئے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مختلف لوگوں کو دودھ دے رہے ہیں۔ اس کے بعد میں دارالعلوم کراچی گیا اور مفتی صاحب سے پوچھا۔ مجھ سے کہا گیا کہ میں پانچ وقت کی نماز پڑھوں (میں پڑھتا نہیں تھا)اور یہ کہ اچھا مسلمان بننے کی کوشش کروں۔ میں اس پر ماحول کی وجہ سے عمل نہیں کرپایا اس لیے بعد میں میں نے سعودی عرب آنے کا فیصلہ کیا حج/عمرہ کرنے کے لیے اور مسجد نبوی علیہ السلام کی بار بار زیارت کرنے کے لیے۔ نیز میری یہ بھی خواہش تھی کہ میرا بچہ سعودی عرب سے قرآن کریم حفظ کرے مکمل طور پر سمجھ کرکے۔ دیگر الفاظ میں میں نے دنیاوی اور آخروی زندگی میں توازن برقرار رکھنے کی کوشش کی۔ اب چار ماہ ہوگئے ہیں میں ریاض میں ہوں اور کسی حد تک اچھی طرح سے اپنے مذہبی ذمہ داریاں انجام دے رہا ہوں۔ الحمد للہ، میں مسجد میں پانچ وقت کی نماز پڑھتاہوں، قرآن کی تلاوت کرتاہوں ترجمہ کے ساتھ، اور پابندی سے تہجد کی نماز پڑھتا ہوں۔ ان چار ماہ کے دوران میں نے بہت دعائیں کیں عمرہ میں، مسجد نبوی (ص) میں اور تہجد کی نماز میں۔ تقریباً دوسروں کے تعلق سے کی گئیں تمام دعائیں قبول ہوگئیں ہیں اور اس کا نتیجہ بھی ظاہر ہوگیا ہے لیکن جو دعائیں میں نے اپنے لیے کی ہیں خاص کر میری نوکری کے تعلق سے اس میں تاخیر ہورہی ہے اور اس کا کچھ نتیجہ نہیں نکلا ہے۔ میں پانچ ماہ سے بے روزگار ہوں اور اب فکر مند ہورہا ہوں۔ میں اپنی فیملی اور والدین کواچھی زندگی کے لیے یہاں لانا چاہتا تھا۔ حج ادا کرنا چاہتا تھا نیز اپنے والدین کو حج کرانا چاہتا تھا لیکن نوکری نہ ہونے کی وجہ سے ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ میں نے بہت سارے وظیفے پڑھے ہیں، فجر میں یسین شریف پڑھی ہے اور مغرب میں سورہ واقعہ پڑھی ہے اور عشاء کی نماز کے بعد سورہ مزمل پڑھی ہے لیکن پھر بھی میری دعائیں قبول ہونے میں تاخیر ہورہی ہے۔ میں نے آپ کو اپنے حالات تفصیل سے بتادئے ہیں۔ براہ کرم بتائیں کہ کیا یہ میرے کسی غلط عمل کی وجہ سے کہ اللہ میرے سے خوش نہیں ہے (کیوں کہ جہاں تک مجھے یاد پڑتاہے میرے اوپر کسی کا قرض نہیں ہے، میرے ذمہ زکوة کی ادائیگی نہیں ہے اور حقوق العباد کا معاملہ بھی نہیں ہے)یا مجھ کو کچھ اور بھی کرنے کی ضرورت ہے۔ ہوسکتا ہے میں کچھ غلط عمل کررہا ہوں اور اللہ میرے صحیح عمل کرنے کا انتظار کررہے ہوں۔ نیز براہ کرم مجھ کو کوئی مستند وظیفہ بتائیں جو کہ اس صورت حال میں معاون ہوسکے۔ براہ کرم مجھ کو میری پوری صورت حال کے بارے میں تفصیلی جواب دیں کیوں کہ یہ میرے لیے بہت اہم ہے۔

    جواب نمبر: 66901

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 783-783/M=9/1437 مذکورہ معمولات کو جاری رکھیں اور کام بھی تلاش کرتے رہیں، نیز اللہ تعالی سے خوب دعا مانگتے رہیں، اگر قبولیت کا فوری اثر ظاہر نہ ہو تو بددل نہ ہونا چاہئے۔ کبھی ایسا ہوتا ہے کہ جو چیز ہم نے مانگی وہی چیز مل جاتی ہے، کبھی اس دعا کی برکت سے اللہ تعالی کوئی مصیبت و پریشانی ٹال دیتے ہیں اور کبھی اس دعا کو ذخیرہٴ آخرت بنا کر رکھ دیتے ہیں۔ یعنی اللہ تعالی بندے کی مصلحت کے مطابق فیصلہ فرماتے ہیں۔ حلال رزق استعمال کریں، حرام لباس سے بچیں اور خوب دھیان اور توجہ سے دعا مانگا کریں۔ اپنے معمولات میں یہ اضافہ کرلیں کہ ہر ہماز کے بعد آیة الکرسی پڑھ لیا کریں اور سونے سے پہلے یا رزّاق اور یا وہّاب کا وظیفہ اول آخر گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پانچ سو مرتبہ پڑھ لیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند