• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 66799

    عنوان: وسوسوں کا علاج

    سوال: مجھے بہت عجیب خیالات آیتے ہیں،جب بھی کوئی کام میں خود کرو یا میرے سامنے کوئی اور کرے تو مجھے یہ وسوسے آیتے ہیں کہ یہ کام اللہ پاک بھی کرتے ہوں گے ؟ جیسے انسان کو ہچکی،کھانسی یا جمائی آیتی ہے ، جسم سے ہوا خارج ہوتی ہے یا فضلہ خارج ہوتا ہے ، پسینہ آتا ہے تو مجھے یہ خیالات آیتے یہ کام اللہ پاک بھی کرتے ہوں گے ؟ اس طرح اور بہت سی باتیں ، میں فورن توبہ استغفار کرتا ہوں اگر میں ان کا جواب دوں تو وسوسے اور زیادہ ہوتے ہیں کہ کہیں میں نے غلط جواب تو نہیں دے دیا کہیں کفر تو نہیں ہو گیا غلط جواب دینے پر؟ حضرت میں آپ سے یہ جاننا چاہتا ہوں اس حالت میں انسان بس توبہ کرے سوچنے کی بجائے استغفاراور (لاحول ولاقوة الاباللہ)کثرت سے پڑہنے کا اہتمام کرے اس کا کوئی بھی جواب نہ دے نہ مثبت نہ منفی، تو اس حالت میں ایمان کو کوئی نقصان تو نہی ہوتا؟ قیامت کے دن اس پر پکڑ تو نہیں ہوگی کہ ہم نے کیوں جواب نہ دیا؟

    جواب نمبر: 66799

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 796-682/D=11/1437 وساوس جو خود بخود آئیں ان کا علاج یہی ہے کہ اس کا مثبت منفی کوئی جواب نہ دیا جائے ورنہ سلسلہ دراز ہوجائے گا اور نقصان ہوسکتا ہے ایسے وساوس کے وقت ذہن ادھر سے ہٹا لیا جائے اور توبہ استغفار اور سبحان اللہ و بحمدہ وسبحان اللہ العظیم پڑھ لیا جائے۔ آپ کا عمل ٹھیک ہے ان شاء اللہ ایمان نقصان سے محفوظ رہے گا اور قیامت میں بھی پکڑ سے حفاظت ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند