متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 26184
جواب نمبر: 26184
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 1584=1130-10/1431
درود شریف کی برکت سے ہموم کا دفع ہونا اور گناہوں کا معاف ہونا حدیث سے ثابت ہے، ایک روایت میں ہے: حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ میں آپ پر درود کثرت سے بھیجنا چاہتا ہوں تو اس کی مقدار اپنے اوقات دعاء میں سے کتنی مقرر کروں، حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جتنا تیرا جی چاہے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ایک چوتھائی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تجھے اختیار ہے اور اگر اس پر بڑھادے تو تیرے لیے بہتر ہے، تو میں نے عرض کیا نصف کردوں تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تجھے اختیار ہے او راگر بڑھا دے تو تیرے لیے زیادہ بہترہے، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ پھر میں اپنے سارے وقت کو آپ کے درود کے لیے مقرر کرتا ہوں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو اس صورت میں تیرے سارے فکروں کی کفایت کی جائے گی اور تیرے گناہ بھی معاف کردیے جائیں گے۔ اس لیے آپ مذکورہ بالا مقصد کے لیے پابندی اور کثرت کے ساتھ درود ابراہیمی پڑھ سکتے ہیں، ابتداء میں کم ازکم ہزار بار کا معمول بنالیں، بعد میں حسب طاقت اضافہ کرتے رہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند