• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 25898

    عنوان: حضرت، مہربانی فرما کر مجھے بتا ئیے گا ک، اگر کچھ لوگ کوئی مخصوص ذکرکا وظیفہ ایک لاکھہ مرتبہ کرنا چاہیں ،اور وہ لوگ جدا جدا ( علحیدہ علحیدہ ) اپنی اپنی جگہوں پر کچھ مرتبہ وہ تسبیح پڑھ لیں اوربعد میں دعا بھی مانگ لیں کسی خاص مقصد کے لیے ، مثال کے طور پر کسی مصیبت یا بیماری سے حفاظت کے واسطے دعا مانگ لیں اس مخصوص ذکر کی تسبیح پڑھنے کی بعد . مہربانی فرماکر بتا ئیے ک، (1) کیا اس طرح کچھ لوگ مل کر کسی جگا پر آھستہ آھستہ ذکر کر سکتیں ہیں یا نہیں ؟ (2) اور آیا جدا جدا ( علحیدہ علحیدہ ) اپنی اپنی جگہوں پراس طرح ذکر کیا جاسکتا ہے یا نہیں ؟ (3) اور کسی بزرگان دین نے اس طرح کا ذکر کیا ہے یا کسی بزرگ سے اس طرح ایک لاکھہ مرتبہ ذکر کا کوۓ وظیفہ معقول ہے یا نہیں؟ شکریہ

    سوال: حضرت، مہربانی فرما کر مجھے بتا ئیے گا ک، اگر کچھ لوگ کوئی مخصوص ذکرکا وظیفہ ایک لاکھہ مرتبہ کرنا چاہیں ،اور وہ لوگ جدا جدا ( علحیدہ علحیدہ ) اپنی اپنی جگہوں پر کچھ مرتبہ وہ تسبیح پڑھ لیں اوربعد میں دعا بھی مانگ لیں کسی خاص مقصد کے لیے ، مثال کے طور پر کسی مصیبت یا بیماری سے حفاظت کے واسطے دعا مانگ لیں اس مخصوص ذکر کی تسبیح پڑھنے کی بعد . مہربانی فرماکر بتا ئیے ک، (1) کیا اس طرح کچھ لوگ مل کر کسی جگا پر آھستہ آھستہ ذکر کر سکتیں ہیں یا نہیں ؟ (2) اور آیا جدا جدا ( علحیدہ علحیدہ ) اپنی اپنی جگہوں پراس طرح ذکر کیا جاسکتا ہے یا نہیں ؟ (3) اور کسی بزرگان دین نے اس طرح کا ذکر کیا ہے یا کسی بزرگ سے اس طرح ایک لاکھہ مرتبہ ذکر کا کوۓ وظیفہ معقول ہے یا نہیں؟ شکریہ

    جواب نمبر: 25898

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2209=668-10/1431

    بزرگوں سے اس طرح کے وظائف اورتعداد وغیرہ منقول ہے، اور شرعاً بھی اس میں عدم جواز کی کوئی وجہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند