• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 22733

    عنوان: میری ایک بیٹی ہے جس کی عمر اس وقت تقریبا بائیس سال ہے، اس کا نام مہوش فاطمہ ہے، وہ مستقل بیماررہتی ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس نام کے بچے ہمیشہ بیماررہتے ہیں اور پڑھ لکھ بھی نہیں پاتے ۔ براہ کرم، بتائیں کہ میں کیا کروں؟ میں بہت پریشان ہوں۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس کا نام بدل دوتو یہ پریشانی دور ہوجائے گی۔ کیا ایسا کچھ ہوتاہے ؟ اس کا نام بد ل دینا چاہئے اس عمر میں پہنچ کر؟

    سوال: میری ایک بیٹی ہے جس کی عمر اس وقت تقریبا بائیس سال ہے، اس کا نام مہوش فاطمہ ہے، وہ مستقل بیماررہتی ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس نام کے بچے ہمیشہ بیماررہتے ہیں اور پڑھ لکھ بھی نہیں پاتے ۔ براہ کرم، بتائیں کہ میں کیا کروں؟ میں بہت پریشان ہوں۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس کا نام بدل دوتو یہ پریشانی دور ہوجائے گی۔ کیا ایسا کچھ ہوتاہے ؟ اس کا نام بد ل دینا چاہئے اس عمر میں پہنچ کر؟

    جواب نمبر: 22733

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):1055=861-6/1431

    مَہْوِشْ فاطمہ اچھا نام ہے اس کے معنی میں کوئی خرابی نہیں ہے، اس کا ترجمہ ہے چاند جیسی فاطمہ، لہٰذا مہوش فاطمہ نام رکھنے میں کوئی حرج نہیں، رہا آپ کی صاحبزادی کا بیمار مستقل رہنا تو اس کے دیگر اور بھی اسباب ظاہری اور باطنی ہوسکتے ہیں، لہٰذا آپ ماہرین اطبا سے رجوع کریں، نیز چینی کی تشتری پر زعفران سے سورہٴ فاتحہ لکھ کر پانی سے دھوکر مریض کو پلائیں اور ہرنماز کے بعد مریض کی صحت کے لیے اللہ تعالیٰ سے خوب دل لگاکر دعا کریں، ان شاء اللہ بہت جلد مریض صحت یاب ہونے لگے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند