• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 174251

    عنوان: دوردرازسے سفرکرکے دعامیں شریک ہونا؟

    سوال: تبلیغی اجتماع کے اختتام پرجودعائیں ہوتی ہیں،آج کل اس کی بڑی اہمیت ہے،لوگ دوردرازسے سفرکرکے اس دعامیں شریک ہوناضروری سمجھتے ہیں،اس کی شرعی حیثیت کیاہے؟

    جواب نمبر: 174251

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 241-234/B=03/1441

    دعا شریعت میں مستحب ہے جس کا جی چاہے مانگے اور شرکت کرے اور جس کاجی نہ چاہے نہ مانگے اور نہ شرکت کرے اس پراللہ کے یہاں کوئی مواخذہ اور پکڑ نہ ہوگی۔ جو عوام حضرات ہیں یا جو تبلیغی جماعت سے جڑے ہوتے ہیں وہ بکثرت اور دُور سے دعا میں شرکت کرنے کے لئے آتے ہیں، اور چونکہ یہ دینی اجتماع بہت بڑا ہوتا ہے اور کثیر تعداد میں لوگ شرکت کرتے ہیں۔ جس مجمع میں دینی باتیں ہوں تو اس کے بعد دعا بہت قبول ہوتی ہے۔ کثیر مجمع جب لوگ کثیر تعداد میں آمین کہتے ہیں تو ان صورتوں کے اجتماعی آمین سے اور زیادہ دعا کی قبولیت کا امکان ہوتا ہے اس شوق میں لوگ آتے ہیں۔ اسے کوئی فرض و واجب سمجھ کر نہیں آتا ہے۔ دعا کی قبولیت کے لالچ میں آتے ہیں۔ وہ حضرات شریعت کے اعمال کے مراتب سے واقف ہوتے ہیں اس لئے وہ معذور ہیں۔ پھر بھی اہل علم کو چاہئے کہ موقعہ و محل سے محبت و پیار کے ساتھ اعمال کے درجات سے انہیں آگاہ کرنا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند