متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 173176
جواب نمبر: 173176
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 20-26/M=01/1441
حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام پڑھنے کے لئے نہ تو کوئی وقت اور دن متعین ہے اورنہ ہی اس کا کوئی مخصوص طریقہ ہے، جب چاہیں اور جتنا چاہیں پڑھ سکتے ہیں، لیکن صلاة وسلام کا مروجہ طریقہ بدعت ہے وہ یہ ہے کہ اذان کے بعد بآواز بلند کھڑے ہوکر درود و سلام پڑھا جاتا ہے اسی طرح فجر کی نماز کے بعد یا بیان و تقریر کے بعد کھڑے ہوکر بآواز بلند درود و سلام پڑھا جاتا ہے یہ بدعت ہے شریعت میں اس کا کوئی ثبوت نہیں لہٰذا اس کا ترک لازم ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند