• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 172789

    عنوان: ماں کی دعا اور بدعا کے اثرات كس شكل میں ظاہر ہوسكتے ہیں؟

    سوال: امید ہے خیریت سے ہوں گے پچھلے دنوں مولانا ایک سوال سے نظر گزرا تو چند سوالا ت ذہین میں بے چینی سے گردش کر رہے ہیں، برائے مہربانی سیر حاصل معلومات عنایت کیجئے ۔ جس سوال نمبر 171627 (متفرقات) میں آپ نے جو جواب دیا تھا کہ ماں کی دعا بھی لگتی ہے اور ماں کی بدعا بھی لگتی ہے ۔ مولانا میرا سوال اس تعلق سے یہ تھا کہ اگر کسی بیٹے کو والدہ کی بدعا لگ گئی ہوتو اس بیٹے کو کیسے پتہ چلے گا؟ دوسرے جس انسان کو والدہ کہ بدعا لگ گئی ہو تو اب اس بدعا سے کیسے چٹھکارا ممکن ہے ؟ اور یہ جبکہ والدہ کا انتقال ہو گیا ہے اور اب نافرمان بیٹے کو اپنی غلطیوں کا احساس ہو رہا ہو اور بیٹے کو اس کا بے حد ملال ہے اور نادم رہتا ہو اور بدعا سے ہونے والی پریشانیوں سے بچنا چاہتا ہو تو اس نافرمان بیٹے کو اب کیا کرنا چاہئے ؟ برائے مہربانی جلد جواب دیکر ہم سب کے علم میں اضافہ فرمائیں۔

    جواب نمبر: 172789

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1173-106T/M=12/1440

    ماں کی بددعا کا اثر ، حادثہ، پریشانی، رکاوٹ ، بے برکتی وغیرہ مختلف شکلوں کے ذریعہ، ظاہر ہو سکتا ہے۔ ماں کی زندگی میں اگر بیٹے نے نافرمانیاں کی ہیں اور اب والدہ حیات نہیں، اور بیٹا، فرماں برداروں میں شمار ہونا چاہتا ہے تو اب اس کی یہ صورت ہوسکتی ہے کہ ان کے لئے بکثرت دعاءِ مغفرت کرتا رہے اور زیادہ سے زیادہ اُن کے لئے ایصال ثواب کیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند