متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 171714
جواب نمبر: 171714
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1121-946/D=11/1440
ہر دعا کے بارے میں یقین رکھنا چاہئے کہ ضرور قبول ہوگی ان شاء اللہ، اللہ تعالیٰ مجیب الدعوات ہیں۔
البتہ قبولیت کے انداز مختلف ہیں کبھی وہی چیز مل جاتی ہے جو مانگی گئی کبھی اس کی وجہ سے مصیبت اور پریشانی دور کردی جاتی ہے اور کبھی دعا آخرت کے لئے ذخیرہ بنالی جاتی ہے اللہ تعالی کی مصلحت جیسی ہوتی ہے اسی کے مطابق ظہور ہوتا ہے۔
رو رو کر گڑگڑا کر قبولیت کے یقین کے ساتھ بار بار دعا کرنا عبدیت کا تقاضہ ہے اللہ تعالیٰ معبود برحق اور حاکم مطلق ہیں جس طرح چاہیں گے اسے شرف قبولیت بخشیں گے۔
اول آخر درود شریف پڑھ لینا قبولیت دعا میں موثر ہے۔ اسم اعظم کے وسیلہ سے دعا کرنا بعض روایات کے مطابق یَاحَیّ یا قَیّوم برحمتک استغیث میں اسم اعظم ہے جس کا ذکر دعا کی قبولیت میں موثر ہے۔ عیدین کی شب میں بندہ کی ایک دعا ضرور قبول ہوتی ہے۔
جمعہ کے دن ساعت اجابت ہے جس میں دعا قبول ہوتی ہے، پس دعا کے آداب کی رعایت کرنے اور اوقات اجابت کا لحاظ کرتے ہوئے بندہ کی طرح اللہ سے مانگیں فوراً قبول ہونے کی شرط نہ لگائیں ہاں فوراً قبول فرمالینے کی بھی دعا کر سکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند