• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 16480

    عنوان:

    کہا جاتاہے کہ سجدے میں دعا جلد قبول ہوتی ہے۔ اگر ہم نماز کے علاوہ کسی وقت سجدے میں جاکر کوئی قرآنی آیت پڑھ کر دعا مانگیں تو کیا ایسا کرنا صحیح ہوگا؟ کیا سجدے میں قرآن پڑھنا منع ہے؟ کسی نے بتایا کہ سجدے میں جاکر سورہ مریم کی آیت ابتدائی چار آیتیں پڑھ کر اللہ سے اولاد کی دعا مانگی جائے تو وہ قبول ہوگی، کیوں گہ ان آیات میں حضرت زکریا علیہ السلام پر اللہ کی بے پناہ رحمت کا ذکر ہے جب انھوں نے اولاد کے لیے دعا مانگی تھی۔ کہتے ہیں سجدے میں بندہ گویا اپنے رب کے قدموں میں ہوتا ہے، تو کیا سجدے کی جگہ کو عقیدت سے چوما جاسکتا ہے؟

    سوال:

    کہا جاتاہے کہ سجدے میں دعا جلد قبول ہوتی ہے۔ اگر ہم نماز کے علاوہ کسی وقت سجدے میں جاکر کوئی قرآنی آیت پڑھ کر دعا مانگیں تو کیا ایسا کرنا صحیح ہوگا؟ کیا سجدے میں قرآن پڑھنا منع ہے؟ کسی نے بتایا کہ سجدے میں جاکر سورہ مریم کی آیت ابتدائی چار آیتیں پڑھ کر اللہ سے اولاد کی دعا مانگی جائے تو وہ قبول ہوگی، کیوں گہ ان آیات میں حضرت زکریا علیہ السلام پر اللہ کی بے پناہ رحمت کا ذکر ہے جب انھوں نے اولاد کے لیے دعا مانگی تھی۔ کہتے ہیں سجدے میں بندہ گویا اپنے رب کے قدموں میں ہوتا ہے، تو کیا سجدے کی جگہ کو عقیدت سے چوما جاسکتا ہے؟

    جواب نمبر: 16480

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):1655=1503-11/1430

     

    رکوع اور سجدہ میں صرف تسبیحات یا جو دعائیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہیں، ان ہی کے پڑھنے کا حکم ہے، قرآن کی تلاوت صرف قیام کی حالت میں ہے، ہمیں وہ عمل کرنا چاہیے، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ سجدہ میں سورہٴ مریم کی ابتدائی چار آیتیں پڑھنے کا حکم احادیث سے ثابت نہیں۔ کسی شخص کا یہ ذاتی عمل ہے، اسی طرح سجدہ میں دعا مانگنے کا مطلب یہ ہے کہ نفل نمازوں کے سجدوں میں دعا مانگی جائے، دعا بھی اپنی اردو زبان میں نہیں بلکہ عربی زبان میں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ ومسلم سے منقول ہیں، علاحدہ سے سجدہ کرنا اور اس میں دعا کرنا ثابت نہیں۔ سجدہ کی جگہ کو چومنا بھی جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند