متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 155619
جواب نمبر: 155619
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:92-56/N=2/1439
آپ استغفار کی کثرت کریں، إن شاء اللہ ٹینشن کا مزاج آپ کا آہستہ آہستہ ختم ہوجائے گا یا کم ہوجائے گا، حدیث پاک میں ہے: استغفار کی کثرت پر ہر قسم کی الجھن اور ٹینشن سے نجات کا وعدہ فرمایا گیا ہے، اللہ تعالی آپ کے ساتھ عافیت کا معاملہ فرمائیں:
عن ابن عباسقال:قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:”من لزم الاستغفار جعل اللہ لہ من کل ضیق مخرجاً ومن کل ھم فرجاً ورزقہ من حیث لا یحتسب“، رواہ أحمد وأبو داود وابن ماجة (مشکاة المصابیح، ص ۲۰۴، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند