• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 154420

    عنوان: کیا میں جان سکتا ہوں کہ یہ جو گناہ مجھ سے سرزد ہو گیا ہے یہ زنا کے برابر ہے یا اس سے کم؟

    سوال: فتوی نمبر 153438 کیا میں جان سکتا ہوں کہ یہ جو گناہ مجھ سے سرزد ہو گیا ہے یہ زنا کے برابر ہے یا اس سے کم؟ کیونکہ میں نے اس کے ساتھ ہم بستری نہیں کی، صرف ا س کو ٹچ (چھونا/ مس کرنا) کیا نہ چاہتے ہوئے بھی، اللہ معاف کرے۔ میرا دوسرا سوال یہ ہے کہ میرا دل بڑا سخت ہو گیا ہے پہلے ایک نماز قضا ہو جانے پر اتنا دَرد ہوا کرتا تھا کہ پورا دن بے چینی میں گزرتا تھا لیکن اب دل میں اتنی سختی آگئی ہے کہ نماز قضا ہونے پر بھی کوئی فرق نہیں پڑتا، بس نماز ہے تو پڑھ لی، قضا ہونے پر جو دَدر ہوا کرتا تھا وہ نہیں ہوتا، اور اگر کوئی گناہ بھی ہو جائے تو کوئی بے چینی یا دَرد نہیں ہوتا یہ اس وقت سے ہو رہا ہے, جب سے میں بیماری میں رہا اور نماز نہیں پڑھ پایا، پھر صحیح ہو گیا تھا پھر بیمار پڑ گیا تو پھر نماز قضا ہوئی اور اب صحیح ہوگیا ہوں تو دیکھتا ہوں کہ نماز چھوڑنے پر کوئی دَرد نہیں ہوتا، تو میں نے سوچا کیا میں رسماً یا رواجاً ادا کر رہا ہوں جیسے میرے والد صاحب نماز پڑھتے ہیں ویسے انہیں دیکھ کر میں پڑھ رہا ہوں، تو کیا کوئی رسم ادا کر رہا ہوں تو میں نے نماز پڑھنا چھوڑ دی،سوچا جب پڑھوں گا جب برا لگے گا، اب میں کیا کروں بہت پریشان ہوں، زندگی پہلے جیسی نہیں رہی۔ آپ سے گزارش ہے برائے مہربانی قرآن و حدیث کی روشنی میں مجھے صحیح مشورہ دیں۔ شکریہ

    جواب نمبر: 154420

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1431-1400/N=1/1439

    (۱): آپ سے جو گناہ سرزد ہوا، وہ بہر حال حرام وناجائز اور بڑا گناہ ہے ؛ البتہ زنا سے کم تر ہے، زنا اسلام میں بہت بڑا گناہ اور اللہ تعالی کی سخت ناراضگی کا باعث ہے۔

    (۲):آپ استغفار کی کثرت کریں اور آگرہ میں کسی نیک وصالح بزرگ عالم دین کی صحبت ومجلس میں جایا کریں اور گناہوں سے بچنے کا خاص اہتمام کریں، إن شاء اللّٰہ تعاٰلٰی آپ کی سابقہ کیفیت لوٹ آئے گی ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند