• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 153666

    عنوان: استخارہ میں اصل دل کا رجحان اور اطمینان ہے

    سوال: مفتیان کرام دارالافتاء ۔ بندہ پڑھائی سے فراغت کے بعد ملازمت کی تلاش میں ہے ،اچھی ملازمت نہ ملنے کی وجہہ سے بندہ بہت پریشان ہے ۔ دوسری جانب عمر بھی ضائع ہو رہی ہے اور شادی کا بھی تقاضہ ہے بندہ پاک دامن اور اچھے کردار اور نرم مزاج لڑکی سے نکاح کرنا چاہتا ہے آج کے دور میں جہاں بے دینی ہی بے دینی ہے پاک دامن اور اچھے کردار کی لڑکیاں اور لڑکوں کا ملنا بہت دشوار ہے ۔ میں نے یہ سوچ رکھاتھا کہ اچھی ملازمت ملنے کے بعد میں سال یا دو سال ملازمت کرکے رشتہ کی تلاش کروں۔ لیکن کچھ ماہ پہلے میری والدہ اور بھائی لوگ نے کہا کہ ہم تیرا رشتہ خالہ کی لڑکی سے کرنا چاہتے ہیں اور خالہ سے بات کرنا چاہتے ہیں لیکن میں نے بے روزگاری کی وجہہ سے انہیں منع کردیا کہ ملازمت کے بعد ایک سال بعد سو چیں گے ۔جس خالہ کی لڑکی سے نکاح کیلئے گھر والوں نے بات کی الحمد للہ وہ لڑکی اچھے گھرانے کی اچھے اخلاق کی حامل دین دار گھرانہ اور والدین اور بھائیوں کی سخت نگرانی میں پل رہی ہے گناہ گار تو میں خود ہوں لیکن میں نے والدین کو رشتہ پوچھنے سے روکا صرف ملازمت کو بہانہ بنا کر اصل وجہہ یہ تھی کہ میرے دل میں یہ خیال پیدا ہوا کہ ہماری خالہ مالدار ہے اور ہم درمیانہ درجہ کے خاندان کے اور خالہ کی لڑکی بھی مجھ سے شکل و صورت میں بہتر ہے اس لئے وہ مجھے اپنی لڑکی نہیں دیں گے اور اگر وہ انکار کردیں گے تو میں افسوس میں پڑھ جاؤں گا۔اگر وہ راضی بھی ہو جائیں گے تو ہم پر احسان ہوگا کہیں وہ مستقبل میں ہم پر احسان نہ جتلائے ۔ اور دوسری طرف ہماری خالہ کا یہ مزاج ہے کہ وہ اپنے لڑکوں کا نکاح بھی اور لڑکی کا نکاح بھی مالداری کی بنیاد پر نہیں کریں گے صرف اخلاق کی بنیاد پر کریں گے ۔ اس کے علاوہ باہر کے خاندان کے بہت سے رشتے آئے حالانکہ وہ پیسے والے اور ڈگری والے تھے لیکن انہوں نے انکار کردیا۔ اور ان کے مزاج سے تو پتہ چلتا ہے کہ وہ اپنی لڑکی کوبڑے پیار سے پالے ہیں اور وہ اپنی لڑکی کو اپنے ہی کسی بہن کے لڑکے کو دینا چاہتے ہیں کیونکہ آپس میں خاندان کا مزاج جمتا ہے تاکہ ان کی لڑکی خوش رہ سکے ۔ بندہ کو سمجھ نہیں آ رہا کہ رشتہ بھیجوں یا وہ خود ہی رشتہ لے کر آئے دوسری طرف یہ سوچ رہا ہوں کہ میرے سوچنے میں ہی کہیں لڑکی کا کسی اور جگہ نکاح نہ ہو جائے اسی لئے بندہ نے دل کے تردد کو دور کرنے کیلئے کچھ دنوں پہلے استخارہ کیا اور میرا پورا دل تو اسی لڑکی سے نکاح کیلئے کہہ رہا ہے اور میں نے استخارہ اس نیت سے نہیں کیا کہ فلاں لڑکی سے نکاح کروں یا نہیں بلکہ اس نیت سے کیا کہ فلاں کیلئے رشتہ بھیجوں یا نہیں اور میں نے خواب میں دیکھا کہ میں اور میری خالہ اور ان کی لڑکی (جس سے نکاح کی بات کی جا رہی ہے ) اور خالہ کی بڑی لڑکی جس کی شادی ہو چکی ہے ۔ایک کار میں جا رہے ہیں اور ہماری خالہ کی بڑی لڑکی یہ بات کر رہی ہے نہ جانے کس سے کہہ رہی ہے کہ میری امی کا دل میری بہن کو (زید) کو دینے کا ارادہ ہے یعنی اس نے میرا ہی نام لیا۔ اور بندہ ابھی اس لڑکی سے نکاح کے بارے میں سوچا تک نہیں تھایعنی استخارہ سے ایک سال پہلے ہی بندہ نے خواب میں دیکھا تھا کہ ہم دونوں کا نکاح ہو چکا ہے ۔بندہ نے اس خواب کو یہ سونچ کر نظر انداز کیا تھا کہ یہ تو صرف ایک خواب ہے حقیقت میں بدلنا نا ممکن ہے کیونکہ ان کے والدین اپنی ایک خوبصورت بچی کو مجھ دبلے پتلے اور اور غریب انسان کو نہیں دے سکتے ۔ برائے مہربانی خواب کی تعبیر بتا ئیں تو بڑی مہربانی ہوگی اور اس کے علاوہ آپ بھی رائے دیں تو بڑی مہربانی ہوگی بندہ پر۔آپ کے جواب کا منتظر ہوں۔

    جواب نمبر: 153666

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1279-1200/sd=12/1438

    استخارہ میں اصل دل کا رجحان اور اطمینان ہے ، آپ نے استخارے کے بعد جو خواب دیکھا ہے ، اس سے اس رشتہ میں خیرمعلوم ہوتی ہے ،باقی والدین اور خاندان کے قریبی خیر خواہ بڑوں سے مشورہ کر لیا جائے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند