متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 151352
جواب نمبر: 151352
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1209-1171/L=9/1438
آپ درود شریف کی کثرت کریں، اور غصہ آنے پر وضو یا غسل کرلیا کریں، حدیث شریف میں ہے کہ غصہ شیطان کی طرف سے ہے اور شیطان کو آگ سے پیدا کیا گیا ہے، اور آگ پانی سے بجھتی ہے؛ لہٰذا اگر تم میں سے کسی کو غصہ آئے تو اس کو چاہیے کہ وضو کرلے۔
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: إن الغضب من الشیطان، وإن الشیطان خلق من النار، وإنما تطفأ النار بالماء، فإذا غضب أحدکم فلیتوضأ․ (سنن أبي داود: باب ما یقال عند الغضب)
ایک اور روایت میں ہے کہ اگر کسی کو غصہ آئے اور وہ کھڑا ہو تو اس کو چاہیے کہ بیٹھ جائے، اگر اس سے غصہ چلا جائے تو بہتر ہے ورنہ لیٹ جائے۔
عن أبی ذر قال: أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال لنا: إذا غضب أحدکم وہو قائم فلیجلس فإن ذہب عنہ الغضب وإلا فلیضطجع․ (سنن أبي داود: باب ما یقال عند الغضب)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند