• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 149670

    عنوان: صلاة و سلام کیا کھڑے ہو کر ہی پڑھنا ضروری ہے یا نہیں ؟

    سوال: صلاة و سلام کیا کھڑے ہو کر ہی پڑھنا ضروری ہے یا نہیں ؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں ذرا تفصیل سے واضح کریں۔

    جواب نمبر: 149670

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 824-719/H=7/1438

    حضرت نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے صلاة وسلام کے الفاظ مبارکہ جو نکلے ہیں اور وہ کتب حدیث میں موجود ہیں ان الفاظِ مبارکہ سے صلاة وسلام پڑھنے کا معمول بیٹھ کر ہے، حضراتِ سلفِ صالحین، اولیائے عظام اور ان کے سچے متبعین اہل حق اہل سنت والجماعت کا معمول رہا ہے اور اب بھی ہے اور آئندہ بھی رہے گا کہ ان مبارک صیغوں کے ساتھ صلاة وسلام کو بیٹھ کر خشوع وخضوع اور عموماً تنہا تنہا کثرت سے پڑھتے ہیں، حضرات اکابر علمائے دیوبند اور ان کے لاکھوں متوسلین کے معمولات میں کثرتِ درود وسلام ہے، البتہ جس خوش نصیب کو مدینہٴ طیبہ زادہا اللہ شرفا وکرامة وہیبة میں روضہٴ اقدس پر حاضری کا شرف اور دولت حاصل ہوجائے تو وہاں کا بے شک ادب یہی ہے کہ مبارک جالی سے جہتِ قبلہ کی جانب تقریباً چار ہاتھ کے فاصلہ سے کھڑے صلاة وسلام پیش کیا جائے اور وہ بھی بھینی بھینی یعنی بہت موٴدب کھڑے ہوکر ہلکی آواز سے پڑھا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند