• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 11418

    عنوان:

    میں نے سنا ہے کہ جب دعا مانگیں تو پہلے اپنے لیے مانگنا چاہیے پھر دوسروں کے لیے ، کیا اس کی کوئی خاص وجہ ہے؟ کیا دوسروں کودعا دیناثواب کا کام ہے اور اس سے ہمیں کیا فائدہ حاصل ہوتا ہے؟ مجھے دعا مانگنے کا طریقہ اس کے آداب اور اہمیت اور فضائل کے بارے میں جاننے کے لیے کچھ کتابوں کے نام بتادیجئے؟ میرے امتحان ابھی ختم ہوئے ہیں اب رزلٹ کا انتظار ہے آ پ میری اور میرے ساتھیوں کی کامیابی کے لیے دعا کردیجئے۔

    سوال:

    میں نے سنا ہے کہ جب دعا مانگیں تو پہلے اپنے لیے مانگنا چاہیے پھر دوسروں کے لیے ، کیا اس کی کوئی خاص وجہ ہے؟ کیا دوسروں کودعا دیناثواب کا کام ہے اور اس سے ہمیں کیا فائدہ حاصل ہوتا ہے؟ مجھے دعا مانگنے کا طریقہ اس کے آداب اور اہمیت اور فضائل کے بارے میں جاننے کے لیے کچھ کتابوں کے نام بتادیجئے؟ میرے امتحان ابھی ختم ہوئے ہیں اب رزلٹ کا انتظار ہے آ پ میری اور میرے ساتھیوں کی کامیابی کے لیے دعا کردیجئے۔

    جواب نمبر: 11418

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتویٰ: 577=577/م

     

    آپ نے صحیح سنا ہے، دعا پہلے اپنے لیے کرنی چاہیے پھر دوسروں کے لیے، یہ دعا کے آداب میں سے ہے، قرآنی اشارات سے بھی یہی پتہ چلتا ہے، جیسا کہ ارشاد ربانی ہے: رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُوٴْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَاب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی دعا کا یہی طریقہ سکھلایا ہے، حدیث میں: بدأ بنفسہ، کا لفظ آیا ہے۔ دوسروں کو دعا دینا بھی ثواب کا کام ہے، مزید فائدہ یہ ہے کہ اس سے دعا جلد قبول ہوتی ہے، فرشتے بھی اس کو دعا دیتے ہیں جو دوسروں کے لیے دعا کرتا ہے، اللہ تعالیٰ آپ کو اور جملہ ساتھیوں کو امتحان میں اعلیٰ نمبرات سے کامیابی عطا فرمائے۔ آمین

    دعا کے آداب وفضائل کے متعلق ان کتابوں کا مطالعہ کیجیے! دعا کی اہمیت وفضیلت (موٴلہ مولانا عبدالحلیم چشتی) حصن حصین، جواہر الفقہ (موٴلفہ مفتی محمد شفیع عثمانی صاحب) کی جلد اول میں دعا سے متعلق رسالہ وغیرہا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند