• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 2788

    عنوان: نماز میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا خیال آنا؟

    سوال:

    مجھے ایک بریلوی نے کہاکہ تمہارے علمائے دیوبند میں سے اسماعیل دہلوی نے کہا ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا خیال نماز کے دوران آنا اس سے بدتر ہے کہ گدھوں کا خیال آئے۔ میں نے اس سے کہا ہے کہ اسماعیل دہلوی کے کہنے کا مطلب تھا کہ اگر نماز کے دوران گدہوں کا خیال آئے تو آدمی اس کو جھٹک دیتاہے جبکہ نبی کے خیال کو اور بڑھا تا ہے۔اس نے کہا کہ نبی کے خیال کے بغیر نماز نا مکمل ہے کیوں کہ جب آدمی نماز میں درود پڑھتاہے تو اس کے دل میں نبی کا ٰخیال ہونا چاہئے اور اس نے بخاری کی حدیث سنائی کہ ایک دفعہ صحابہ کرام نماز ادا کررہے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، صحابہ کرام نے نماز کے دوران ان کی طرف منہ کر لیے تب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنی نماز مکمل کرلو، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہیں کہا کہ پھر سے نماز پڑھو ۔ براہ کرم، اس کا جواب دے کر مجھے مطمئن کریں۔

    جواب نمبر: 2788

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 155/ د= 91/ د

     

    آپ کو ان بریلوی صاحب سے یہ کہنا چاہیے تھا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا خیال نماز کے دوران الخ خط کشیدہ لفظ مولانا اسماعیل دہلوی رحمہ اللہ نے کس کتاب میں لکھا ہے؟ یہ لفظ دکھلاوٴ! اور اگر دوسرا لفظ ہے تو اس کا ترجمہ خیال آنا کسی کتاب سے ثابت کرو! ہرگز نہیں ثابت کرسکیں گے۔ آپ پوری واقفیت نہ رکھنے کے باوجود ان سے الجھ گئے۔ آپ اس موضوع پر لکھی ہوئی کتاب مثلاً عباراتِ اکابر مصنفہ مولانا سرفراز خاں صفدر پاکستان کامطالعہ کریں اور اچھی طرح سمجھ لیں اگر کوئی اشکال رہ جائے تو مقامی کسی عالم سے سمجھ لیں یا یہاں لکھ کر بھیجیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند