عقائد و ایمانیات >> فرق ضالہ
سوال نمبر: 22739
جواب نمبر: 2273901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):880=880-6/1431
جی ہاں، ”تقویة الایمان“ (موٴلفہ حضرت شاہ اسماعیل شہید) معتبر اور مستند کتاب ہے، اور قرآن وحدیث کے مطابق ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں
نے آپ کے بہت سارے آن لائن فتاوے پڑھے ہیں جس میں آپ نے شیعہ اثنا عشری کو کافر،
مرتد او رزندیق قرار دیا ہے۔اب میں درج ذیل سوالات جاننا چاہتاہوں:(۱)ہماری سوسائٹی میں بہت
طرح کے کافر ہیں جیسے یہودی، عیسائی، ہندو، سکھ اور قادیانی وغیرہ۔ یہودی، عیسائی،
ہندو، سکھ اور قادیانی کے باالمقابل آپ شیعہ اثنا عشری کو کس درجہ میں رکھتے ہیں۔ یعنی
آپ ان (شیعہ اثنا عشری )کو عیسائی، یہودی، ہندو، سکھ اور قادیانی میں سے کس کے
ساتھ رکھتے ہیں؟(۲)کیا
ہم مسلمانوں کوسماجی و معاشرتی تعلقات کی بناء پر شیعہ اثنا عشری کی شادی اور تجہیز
و تکفین کی تقریب میں شامل ہوناجائز ہے؟کیا اپنی مساجد اور مدارس کے لیے شیعہ اثنا
عشری کا فنڈ اورچندہ قبول کرنا درست ہے؟ کیا ان کے ساتھ کسی بھی طرح کا سماجی و
معاشرتی تعلق قائم کرسکتے ہیں؟کیا ہم ان کا ذبیحہ کھا سکتے ہیں جیسا کہ ہم اہل
کتاب کا ذبیحہ کھا سکتے ہیں؟
حضرت
جیسا کہ ہم لوگ کہتے ہیں کہ یا رسول اللہ اور یا محمد یعنی یا اور اے کا لفظ
استعمال نہیں کرنا چاہیے جیسے کہ ہم نماز میں جلسہ میں التحیات پڑھتے ہیں اس میں
اے لکھا ہے ترجمہ میں [سلام ہو اے نبی آپ پر]۔ اس کے بارے میں رہنمائی فرماویں۔(۲)مجھ سے کچھ بریلوی حضرات
کہتے ہیں کہ دیوبند نے قرآن شریف کا ترجمہ صحیح نہیں کیا ہے او رکہتے ہیں قرآن
شریف میں سورہ فاتحہ میں دیوبند نے لکھا ہے (عبد اللہ یوسف علی، ایم پکتھال نے
اپنے انگریزی ترجمہ میں سورہ فتح کی دوسری آیت ما تقدم من ذنبک و ما تاخر میں ذنب
کا ترجمہ گناہ اور غلطی سے کیا ہے)۔ بریلوی حضرات کہتے ہیں کہ اس سورت میں یہ لکھا
ہے محمد صلی اللہ علیہ کے پچھلے گناہ جو ان سے سرزد ہوئے تھے اور جو گناہ ان سے
ہوں گے ان سب کو اللہ نے معاف کردیا۔ وہ کہتے ہیں کہ نبی گناہوں سے پاک ہوتے ہیں
یہ تو ہم بھی مانتے ہیں لیکن ترجمہ میں یہ لکھا ہے اللہ مجھ کو معاف کرے اگر میں
نے کچھ غلط کہا ہے تو وہ کہتے ہیں یہ ترجمہ غلط ہے ، کنز الایمان صحیح ہے۔ برائے
کرم میری رہنمائی فرماویں۔
فتوی آئی ڈی نمبر 5657میں آپ نے کہا ہے کہ تقویة الایمان کتاب میں ایسی کوئی بات نہیں ہے تم خود پڑھ کے دیکھ لو۔ تو میں نے یہ کتاب خریدا ، کراچی میں عائشہ منزل پر مدنی مسجد ہے تبلیغ جماعت کی اور ہر ہفتہ وہاں اجتماع بھی ہوتا ہے وہاں سے میں نے یہ کتاب ایک سو پچیس روپیہ کی لی ہے ویسے یہ چھپی جو ہے اسلامی کتب خانہ فضل الہی مارکیٹ چوک اردو بازار لاہور میں ہے۔ المختصر میں نے یہ پڑھی ہے اوربھی اس کو پڑ رہا ہوں جتنا پڑھا ہے وہ بتارہا ہوں کہ اس میں لکھا ہے کہ (بعض جاہل یہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم اللہ عزوجل سے سوال کرنے لگو تو میرا واسطہ دے کر سوال کرو ،کیوں کہ اللہ عزوجل کے نزدیک میری بڑی حرمت ہے۔ یہ روایت موضوع اور سفید جھوٹ ہے۔ اہل علم میں سے کسی نے اس کو روایت نہیں کیا ہے اور نہ یہ روایت مسلمان کی کسی معتبر کتاب میں لکھی ہے۔ اگر کسی میت میں یہ فضیلت ہوتی کہ بارگاہ کبریائی میں اس کا واسطہ دے کر دعا کی جاسکتی تو سب سے مقدم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حاصل ہوتی اور اگر اس سے کچھ فائدہ کا حصول مقصود ہوتا تو سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین آپ کے انتقال کے بعد آپ کا واسطہ دینا اپنا دستور العمل ٹھہراتے، لیکن نہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی یہ فضیلت کبھی بیان فرمائی اور نہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین نے کبھی آپ کے نام کا واسطہ دے کر دعا کی۔ صفحہ نمبر 592-593۔ابھی اس میں اور بھی بہت کچھ ہے (چمار کا بھی لفظ ہے اس میں) اگر آپ کہیں تو ایک ایک کر کے سب سوال کرتا رہوں گا؟
3464 مناظرشیعہ
کے ساتھ کھانا پینا
حضرت میرا سوال ہے کہ میں نے مولانا اسماعیل دہلوی کی کتاب تقویة الایمان میں تذکیر الاخوان کا مطالعہ کیا ہے۔ جس میں شرک کی تفصیل بتاتے ہوئے کسی آیت یا حدیث کی تشریح کرتے وقت آپ نے انبیاء علیہ السلام کو چماروں سے تشبیہ کی ہے۔ دوسری جگہ اس حدیث ?کہ حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم مہاجرین اورانصار کی محفل میں بیٹھے ہوئے تھے ایک اوٹنی نے آکر آپ کوسجدہ کیا ،صحابہ نے فرمایاکہ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) آپ کو پیڑ اورجانور سجدہ کرتے ہیں ہمیں بھی اجازت دیجئے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سجدہ صرف اللہ عزوجل کوکرو اور اپنے بھائی کی تعظیم کرو? کی تشریح کرتے ہوئے مولانا کہتے ہیں ?یعنی سارے انسان آپس میں بھائی بھائی ہیں اور انبیاء علیہ السلام کا درجہ بڑا ہوتا ہے اس لیے وہ ہمارے بڑے بھائی ہیں اس لیے نبی کی تعظیم ایسے ہی کرنی چاہیے جیسے کہ اپنے بڑے بھائی کی۔ کیوں کہ وہ بھی ہماری طرح انسان ہی تھے?۔ میں پوچھتاہوں کیا اس طرح کا لفظ نبی کی شان میں کہنا محبوب خداکے بارے میں یہ لفظ کہنا کہاں تک درست ہے؟ ....................
7006 مناظرمیں نے ایک بریلوی عالم سے سنا کہ تقویت الایمان کے مصنف نے لکھاہے کہ ہمیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو بڑے بھائی کی طرح ماننا چاہئے، کیا یہ صحیح ہے ؟اگر سچ ہے تو ہمیں ایساکرنا چاہئے؟
5001 مناظرمیں یہ معلوم کرنا چاہتاہوں کہ بریلوی لوگ ہمیشہ ہمارے اکابر دیوبند کوگالی دیتے ہیں جیسے حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمه الله کو۔ اور کہتے ہیں کہ وہ (نعوذباللہ) گستاخ رسول تھے او راپنے اس عمل کی وجہ سے وہ کافر بن گئے ہیں ،اور آپ کی کتاب سے کچھ اقوال نقل کرتے ہیں ۔ کبھی یہ سب باتیں اتنی پیچیدہ اور پریشان کن ہوتی ہیں۔اور دونوں جانب سے تردید نے واقعی مجھے پریشان کر دیا ہے۔ برائے کرم مجھے بتائیں کہ مولانا اشرف علی تھانویرحمه الله کی تردیدکرنے کی کیا وجہ ہے؟
4452 مناظرہماری سوسائٹی میں ایک شخص رہتا ہے جو کہ پوری سوسائٹی میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتاہے۔عملی طور پر وہ اپنی زندگی اسلام کے مطابق گزار رہا ہے، وہ غریبوں کی مدد کرتا ہے اورایک بڑی خطیر رقم مدارس کو عطیہ کرتا ہے۔ وہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت پر پورا یقین رکھتا ہے، لیکن وہ مرزا غلام احمد قادیانی او راس کے ماننے والوں کو مسلمان تصور کرتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ مسلم علماء پورے انڈیا (ہندو پاک) میں برٹش گورنمنٹ کے خلاف اپنے مختلف نظریات کی وجہ سے مرزا غلام احمد قادیانی کے مخالفبن گئے۔ہم کبھی اپنے امام کی عدم موجودگی میں اپنی نماز اس کی امامت میں پڑھتے ہیں ۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا اوپر مذکور خیالات کا رکھنے والا شخص ہمارا امام بننے کا اہل ہے؟اگر نہیں بن سکتا ہے تو کیوں؟ کیا ہم اس کے ساتھ معاشرتی او رسماجی تعلق قائم رکھیں ؟ کیا مدارس اسلامیہ کو اپنے طلبہ او راپنے اداروں کے لیے اس شخص کا عطیہ قبول کرنا جائز ہے؟ کیا ہم اس کے ساتھ کھانا کھاسکتے ہیں؟
4169 مناظردرج ذیل سوال دیکھیں اور تصدیق کریں کہ کیا یہ صحیح ہے اورتفصیل سے وضاحت کریں: (۱) ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا تمام ائمہ اور محدثین کے نزدیک متفقہ طور پر کمزور ہے۔ (حوالہ: ہدایہ جلد:۱، ص:۳۵۰)۔ (۲) سینہ پر ہاتھ باندھنا تمام ائمہ اور محدثین کے نزدیک متفقہ طور پر مستند ہے۔ (حوالہ: شرح وقایہ، ص:۹۳)۔ (۳) ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے کی حدیث مرفوع نہیں ہے جیسے کہ یہ ایک صحابی حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا قول ہے۔ اور یہ ضعیف ہے اس وجہ سے کہ ایک راوی عبدالرحمن ابن اسحق الکوفی ہیں جن کو محدثین ضعیف مانتے ہیں۔ (حوالہ: شرح وقایہ ، ص:۹۳ اور ابو داؤد)۔ (۴) تحریف حدیث باضافہ ?ناف کے نیچے?مصنف ابن ابی شیبہ کی حدیث میں ، مطبوعہ ادارة القرآن کراچی۔ یہ مصنف ابن ابی شیبہ کے اصل مسودہ میں نہیں ملا جیسا کہ غیر مقلدین دعوی کرتے ہیں۔ برائے کرم اصل مسودہ میں دیکھیں اور ہمیں جواب عنایت فرماویں۔
3981 مناظرابھی میری شادی ہوئی ہے، میری بیوی اہل حدیث کی طرف رجحان رکھتی ہے، لہذا آپ سے گذارش ہے کہ آپ مجھے کچھ کتابوں کے نام بتائیں تاکہ میں اسے حنفی مسلک کے راستے پر لاسکوں اور اس کے دل کو ٹھیس بھی نہ پہنچاؤں۔
3146 مناظر