• عقائد و ایمانیات >> فرق ضالہ

    سوال نمبر: 22106

    عنوان: کیا مہدوی فرقے کے بانی نے کہیں خدا ہونے کا دعوی بھی کیا تھا؟ تفصیل کے ساتھ مستند حوالہ نقل کریں۔

    سوال: کیا مہدوی فرقے کے بانی نے کہیں خدا ہونے کا دعوی بھی کیا تھا؟ تفصیل کے ساتھ مستند حوالہ نقل کریں۔

    جواب نمبر: 22106

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):1025=833-6/1431

    اس فرقے کے بانی کے ایک واقعہ سے پتہ چلتا ہے کہ ان کو اپنے متعلق خدا ہونے کا گمان تھا چنانچہ اس فرقے کے بانی سید محمد جونپوری معروف بمیراں صاحب ایک مرتبہ اپنے ایک مرید کو قرآن کی تلاوت کروارہے تھے اسی دوران ایک اور معتقد ملاقات کے لیے آئے تو میراں صاحب نے اشارہ سے انھیں روک دیا اور پھر بعد میں اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ”تم جس وقت آئے تھے اس وقت خدا اپنے بندے کو اپنی زبان سے (قرآن کی) تعلیم دے رہا تھا اگر تم چند قدم اور آگے آتے تو (جلال الٰہی سے) یقینا جل جاتے“ (کتاب پنج فضائل: ۶۸، بحوالہ مطالعہ مہدویت) اسی طرح ان کے مریدین کی باتوں سے بھی پتہ چلتا ہے کہ انھوں نے ان کو خدا مان رکھا تھا چنانچہ ایک معتقد ان کی شان میں کہتا ہے کہ 
    اے مہدی آخر زمان معنًا محمد آئے تم بارک اللہ مرحبا مانند احمد آئے تم
    مہر ولایت نامور پشت پر لیے ہوئے بحرِ حقائق میں رواں بے میم احمد آئے تم
    نیز ان کے ایک مرید میراں صاحب کی تعریف کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ”پھوٹ جائیں وہ آنکھیں (جو یہ سمجھتی ہیں کہ انھوں نے) مہدی کو دیکھا ہے بندے نے تو ذات مہدی میں اپنے خدا کو دیکھا (شواہد الولایت: ۳۵۸، بحوالہ مطالعہ مہدویت)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند