• عقائد و ایمانیات >> فرق ضالہ

    سوال نمبر: 22029

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ میں نے ایک بریلوی عالم کے بیان میں سنا ، وہ دیوبند کے عظیم عالم کے فتوی کو غلط کہ رہے تھے، مسئلہ یہ ہے کہ وہ کہہ رہے تھے کہ فتوی رشیدیہ میں لکھا ہے کہ کوا کھانا حلال ہے ؟ کیا اس میں حقیقت ہے؟

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ میں نے ایک بریلوی عالم کے بیان میں سنا ، وہ دیوبند کے عظیم عالم کے فتوی کو غلط کہ رہے تھے، مسئلہ یہ ہے کہ وہ کہہ رہے تھے کہ فتوی رشیدیہ میں لکھا ہے کہ کوا کھانا حلال ہے ؟ کیا اس میں حقیقت ہے؟

    جواب نمبر: 22029

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 735=735-5/1431

     

    فتاویٰ رشیدیہ میں جس کوّے کو حلال لکھا ہے اس سے مراد وہ کوا ہے جو صرف دانہ اور اناج کھاتا ہے اور نجس نہیں کھاتا، ایسے کوے کی حلت صرف فتاویٰ رشیدیہ ہی میں نہیں بلکہ اس سے پیشتر فقہ وفتاویٰ کی مستند اور معتبر دیگر کتابوں میں بھی مصرح ہے، جیسے عالم گیری، بدائع الصنائع، کنز البیان، در مختار، ہدایہ، شرح وقایہ وغیرہا، اگر بریلوی عالم کے نزدیک ان کتابوں میں ذکر کردہ کوے کو حلال ہونے کا مسئلہ درست اورمعتبر ہے تو وہی مسئلہ فتاویٰ رشیدیہ میں غلط اور قابل اعتراض کیوں کر ہوگیا؟


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند