• عقائد و ایمانیات >> فرق ضالہ

    سوال نمبر: 14390

    عنوان:

    میری ملاقات ایک اہل حدیث سے ہوئی وہ کہہ رہا تھا کہ وہ دو رکعت نفل نماز جو کہ ہم وتر کے بعد پڑھتے ہیں اس کا پڑھنا غلط ہے۔ اس نے ایک حدیث بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ وتر کو آخری نماز بناؤ۔ برائے کرم آپ مجھ کو مناسب حدیث اور حوالوں کے ساتھ جواب عنایت فرماویں تاکہ مجھ کو حقیقت معلوم ہوجائے اور دوسروں کو بھی مطلع کرسکوں۔

    سوال:

    میری ملاقات ایک اہل حدیث سے ہوئی وہ کہہ رہا تھا کہ وہ دو رکعت نفل نماز جو کہ ہم وتر کے بعد پڑھتے ہیں اس کا پڑھنا غلط ہے۔ اس نے ایک حدیث بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ وتر کو آخری نماز بناؤ۔ برائے کرم آپ مجھ کو مناسب حدیث اور حوالوں کے ساتھ جواب عنایت فرماویں تاکہ مجھ کو حقیقت معلوم ہوجائے اور دوسروں کو بھی مطلع کرسکوں۔

    جواب نمبر: 14390

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1274=1045/د

     

    وتر کے بعد دو رکعت نفل پڑھنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے، تاہم بہتر یہ ہے کہ آدمی نوافل وغیرہ وتر سے پہلے پڑھ لے، جیسا کہ آپ کافرمان ہے: اجعلوا آخر صلاتکم باللیل وترا لیکن اس میں جو حکم ہے وہ وجوبی نہیں ہے بلکہ استحبابی ہے، بریں بناء کوئی وتر کے بعد نفل پڑھے تو نہ اس کو روکا جائے گا اور نہ غلط کہا جائے گا، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے تو خود وتر کے بعد دو رکعت نفل پڑھنا ثابت ہے، یہ حدیث مشکاة شریف ص:۱۱۱ باب الوتر میں ہے، حدیث لمبی ہے، میں وہ جز نقل کررہا ہوں جس میں وتر کے بعد دو رکعت نفل کا ذکر ہے: عن ابن ہشام قال: انطلقت إلی عائشة ․․․․․ قلت: یا أم الموٴمنین! أنبئیني عن وتر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فقالتگ کنا نُعد لہ سواکہ وطہورہ فیبعثہ اللہ ما شاء أن یبعثہ من الوتر فیتسوک ویتوضأ ویصلي تسع رکعات لا یجلس فیھا إلا في الثامنة فیذکر اللہ ویحمدہ ویدعوہ ثم ینہض ولا یسلم فیصلي التاسعة ثم ثقعد فیذکر اللہ ویحمدہ ویدعوہ ثم یسلم تسلیما یسمعنا ثم یصلي رکعتین بعد ما یسلِّم وہو قاعد یعنی آپ وتر کے بعد سلام پھیرتے تھے، پھر دو رکعت بیٹھ کر مزید نماز پڑھتے۔ اور اس کے علاوہ مختلف روایتیں ہیں جن میں صاف وتر کے بعد دو رکعت نفل پڑھنا ثابت ہے۔ عن أبي أمامة أن النبي صلی اللہ علیہ وسلم کان یصلیہما بعد الوتر وھو جالس یقرأ فیہما إذا زلزلت وقل یا أیہا الکافرون رواہ أحمد ص:۱۱۳، مشکاة شریف وعن أم سلمة أن النبي صلی اللہ علیہ وسلم کان یصلي بعد الوتر رکعتین رواہ الترمذي (مشکاة:۱۱۳)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند