• عقائد و ایمانیات >> فرق ضالہ

    سوال نمبر: 11603

    عنوان:

     ہمارے مدارس میں عالم کے کورس کی کیا ترتیب ہوتی ہے؟ ایک صاحب کہتے ہیں کہ اہل حدیث علماء پہلے عربی پوری طرح سیکھتے ہیں۔ اور ان کو عربی پر بہت زیادہ مہارت ہوتی ہے۔ پھر وہ قرآن اور احادیث کا مطالعہ کرتے ہیں۔ جب کہ ہمارے مدارس میں عربی پر بھی زور کم ہوتا ہے پھر جو احادیث پڑھائی جاتی ہے وہ صرف حنفی مسلک سے متعلق ہوتی ہے۔ اور صرف آخری سال میں باقی ساری احادیث پر بات ہوتی ہے اس وجہ سے ان کی سوچ بہت محدود ہوجاتی ہے۔ برائے مہربانی تفصیلی جواب دیجئے۔

    سوال:

     ہمارے مدارس میں عالم کے کورس کی کیا ترتیب ہوتی ہے؟ ایک صاحب کہتے ہیں کہ اہل حدیث علماء پہلے عربی پوری طرح سیکھتے ہیں۔ اور ان کو عربی پر بہت زیادہ مہارت ہوتی ہے۔ پھر وہ قرآن اور احادیث کا مطالعہ کرتے ہیں۔ جب کہ ہمارے مدارس میں عربی پر بھی زور کم ہوتا ہے پھر جو احادیث پڑھائی جاتی ہے وہ صرف حنفی مسلک سے متعلق ہوتی ہے۔ اور صرف آخری سال میں باقی ساری احادیث پر بات ہوتی ہے اس وجہ سے ان کی سوچ بہت محدود ہوجاتی ہے۔ برائے مہربانی تفصیلی جواب دیجئے۔

    جواب نمبر: 11603

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 368=337/ب

     

    ہمارے علم ومشاہدہ میں تو یہ ہے کہ اہل حدیث عموماً عربی کے اندر مہارت نہیں رکھتے، براہ راست قرآن وحدیث نہیں سمجھتے بلکہ اردو کتابیں دیکھتے ہیں اوراسی کا حوالہ بھی دیتے ہیں۔ اس کے برخلاف درس نظامی میں تو ادب کی بھی بہت سی کتابیں پڑھائی جاتی ہیں، اگرچہ عربی بولنے پر قدرت نہیں رکھتے لیکن ان کی استعداد ٹھوس ہوتی ہے۔ ہرفن کو سمجھتے ہیں اور ہرفن کی کتاب پڑھانے پر قدرت رکھتے ہیں۔ احادیث میں صحاحِ ستہ موطین اور شرح معانی الآثار پڑھائی جاتی ہے، ان میں صرف حنفی مسلک کی حدیثیں نہیں ہیں، بلکہ سب ہی ائمہ کے مسلک کی حدیثیں موجود ہیں۔ اور صحاح ستہ پڑھنے والوں کی سوچ محدود نہیں ہوتی ہے۔ جو لوگ خود محدود خیال کے ہوتے ہیں وہ دوسروں کو بھی ایسا ہی سمجھتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند