• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 7345

    عنوان:

    کیا غیر مسلم کے قبرستان کے پاس سے گزرتے وقت بھی سلام کرنا اور فاتحہ پڑھنا چاہیے؟ فاتحہ پڑھنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟ مطلب کیا کیا پڑھنا چاہیے؟

    سوال:

    کیا غیر مسلم کے قبرستان کے پاس سے گزرتے وقت بھی سلام کرنا اور فاتحہ پڑھنا چاہیے؟ فاتحہ پڑھنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟ مطلب کیا کیا پڑھنا چاہیے؟

    جواب نمبر: 7345

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1109=963/ل

     

    (۱) غیرمسلم کے قبرستان کے پاس سے گذرتے وقت سلام کرنا اور فاتحہ پڑھنا ناجائز ہے: وَلاَ تُصَلِّ عَلٰی اَحَدٍ مِّنْہُمْ مَاتَ اَبَدًا وَلاَ تَقُمْ عَلٰی قَبْرِہ وفي موضع آخر: مَا کَانَ لِلنَّبِیِّ وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اَنْ یَّسْتَغْفِرُوْا لِلْمُشْرِکِیْنَ (الآیة)

    (۲) مقابر میں داخل ہوکر اولاً السلام علیکم یا دار قوم موٴمنین أنتم سلفنا ونحن بالأثر وإنا إن شاء اللہ بکم لاحقون یغفر اللہ لنا ولکم أجمعین وصلی اللہ علی سیدنا ومولانا محمد وآلہ وصحبہ وبارک وسلم سلم علیکم بما صبرتم فنعم عقبی الدار، پڑھے۔ پھر تین بار درود شریف، سورہٴ فاتحہ تین بار، سورہٴ اخلاص بارہ مرتبہ پھر درود شریف تین بار پڑھ کر صاحب قبر کو بخش دے، اور اس کے اردگرد مدفونین کے لیے دعائے مغفرت کرے، واضح رہے کہ یہ حضرت شیخ الاسلام حسین احمد مدنی رحمہ اللہ کا معمول تھا۔ اگر کوئی شخص ان سورتوں کے علاوہ یا قرآن سے جتنا حصہ چاہے پڑھ کر بھی ایصال ثواب کرنا چاہے تو کرسکتا ہے، یستحب لزائر القبور أن یقرأ ما تیسر من القرآن ویدعو لہم عقبہا (مرقاة) اور عالم گیری میں ہے: قبرستان میں داخل ہوکر مسنون دعاء پڑھنے کے بعد پھر سورہٴ فاتحہ، آیت الکرسی، سورہٴ اذا زلزلت، اور الہٰکم التکاثر پڑھے (عالمگیری کتاب الکراہیة)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند