• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 61684

    عنوان: غسل کی جگہ پر مجار

    سوال: پیر محبت شاہ کی درگاہ جو سیکر-راجستھان میں ہے اس درگاہ میں جو مزار ہے ، اس میں کچھ بھی دفن نہیں ہے دراصل پیر محبّت شاہ کی درگاہ تو پنجاب میں موجود ہے ۔ جانکاروں کے مطابق پیر صاحب کا وصال یہاں پر ہوا تھا اور یہیں پر انکو غسل دیا گیا تھا اور جس جگہ غسل دیا گیا تھا وہیں پر مزار بنا کر درگاہ کی شکل دے دی گی ۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح سے بنائی ہوئی درگاہ کو مسجد کی تعمیر کے لئے ہٹا سکتے ہیں ؟

    جواب نمبر: 61684

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 84-84/Sd=2/1437-U اگر یہ بات سچ اور ثابت ہے کہ پیر صاحب کی تدفین پنجاب میں ہوئی تھی، سیکر میں یونہی ان کی درگاہ بنادی گئی ہے، تو اس مصنوعی درگاہ کو ختم کرنا شرعاً درست ہے، حضرت مفتی عزیز الرحمن صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ”مصنوعی مزار کو اکھاڑدینا درست ہے“ (فتاوی دارالعلوم: ۱۸/ ۵۲۱) اور جس زمین پر یہ درگاہ بنائی گئی ہے اگر وہ زمین درگاہ کے لیے وقف ہے تو ضرورت کے وقت اس درگاہ کو ختم کرکے اس کی جگہ مسجد تعمیر کرنا درست ہے اور اگر یہ جگہ کسی مملوکہ ہے تو مسجد کی تعمیر کے لیے مالک کی اجازت لینا ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند