Q. آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ کیا عورتیں زیارت قبور کے لیے جاسکتی ہیں ، خصوصا اولیاء اللہ کی قبروں کی زیارت کے لیے؟ جب کہ دل میں صرف روحانی فائدے کی طلب ہو؟ کسی بزرگ کا قول ہے کہ : ? فقیر کی قبر سے بھی وہی فائدہ ہوتاہے جو اس کی زندگی سے ہوتاہے ? ۔ اور عورت روحانی فائدہ اور اطمینان قلب حاصل کرنے کے لئے محض عقیدت کی وجہ سے کسی بزرگ یاولی کی قبر پر جائے تو کیا یہ اس کے لیے جائز ہے ؟جیسے کہ عقیدت کی وجہ سے کسی بزرگ سے اس کی زندگی میں ملنا چاہتے ہیں، ایسے ہی عقیدت کی وجہ سے ان کی قبر پہ جانا تاکہ کچھ نفع حاصل ہوجائز ہے؟ یا نہیں؟کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ دنیا مانگنے کے لیے قبروں پہ جانا منع ہے، البتہ دین کے لئے جاسکتے ہیں۔ براہ کرم، تفصیل سے جواب دیں۔