عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 59473
جواب نمبر: 59473
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 515-480/Sn=8/1436-U (۱) کافر اور مرتد پر نمازِ جنازہ نہیں پڑھی جائے گی، اس طرح جو مسلمان حاکمِ برحق سے بغاوت کرتے ہوئے یا ڈاکہ زنی کرتے ہوئے یا قبائلی، وطنی، صوبائی یا لسانی تعصب کے لیے لڑتے ہوئے مارے جائیں ان لوگوں پر بھی نمازِ جنازہ نہیں پڑھی جائے گی۔ ولایصلی علی باغٍ ولا قاطع طریق إذا قتلا حال الحرب ولا یغسلان زجراعن مثل فعلہما․․․ وحکم المقتولین بالعصبیة والمکابرین فی المصر باللیل حکم قطاع الطریق ومن قتل احد ابویہ لا یصلی علیہ اہانة لہ ذکرہ في جوامع الفقہ (حلبي کبیري، ص: ۹۱-۵۹۰،ط: اشرفی) وانظر: احکام میت (ص: ۶۳، باب چہارم) (۲) جو کچھ آپ نے سنا ہے، وہ صحیح نہیں ہے، اس پر بھی نماز جنازہ پڑھی جائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند