• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 50130

    عنوان: جنازے میں کھڑے ہونے کے لیے کتنی صفیں بنانی چاہیے یا صفوں کی کوئی تعداد مقرر نہیں ہے؟

    سوال: جنازے میں کھڑے ہونے کے لیے کتنی صفیں بنانی چاہیے یا صفوں کی کوئی تعداد مقرر نہیں ہے؟

    جواب نمبر: 50130

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 204-201/N=2/1435-U نماز جنازہ میں افضل وبہتر یہ ہے کہ کم ازکم تین صفیں بنائی جائیں بلکہ اگر نمازی صرف سات آدمی ہوں تو امام کے پیچھے تین آدمی پھر دو آدمیوں کی صف اور تیسری میں صف میں صرف ایک آدمی کھڑا ہوجائے: قال في مجمع الأنہر (۱:۲۷۰ ط دارالکتب العلمیہ بیروت): واعلم أن الأفضل أن تکون الصفوف ثلاثة لقولہ علیہ الصلاة والسلام: ”من اصطف علیہ ثلاثة صفوف من المسلمین غفرلہ“ اھ وقال في الہندیة (۱: ۱۶۴ ط مکتبہ زکریا دیوبند): إذا کان القوم سبعة قاموا ثلاثة صفوف یتقدم واحد وثلاثة بعدہ واثنان بعدہم وواحد بعدہما کذافي التتارخانیة اھ ومثلہ في رد المحتار (۳: ۱۱۲ ط مکتبہ زکریا دیوبند) ومراقي الفلاح (مع حاشیة الطحطاوي ص۵۹۲ ط دارالکتب العلمیہ بیروت) وحاشیة الطحطاوي علی المراقي (ص۵۸۳، ۵۸۴) وبہشتی زیور مدلل (۱۱/ ۹۴) وغیرہا۔ اورا گر نمازی زیادہ ہوں، تین سے زائد صفیں بنانے کی ضرورت پڑجائے تو صفیں تین سے زائد بنالی جائیں، البتہ طاق کا لحاظ رکھا جائے تو بہتر ہے یعنی: پانچ، سات یا نو صفیں بنالی جائیں۔ (تعلیم الاسلام ص:۱۵۹)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند