• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 47259

    عنوان: مجھے یہ جاننا ہے کہ عمرہ زندوں کے نام سے کرسکتے ہیں؟

    سوال: مجھے یہ جاننا ہے کہ عمرہ زندوں کے نام سے کرسکتے ہیں؟ میرا سوال یہ ہے کہ میں سعودی عرب میں ملازمت کرتاہوں اور میرا ہر تین مہینے میں عمرہ کے لیے جانا ہوتاہے تو عمرہ کس کس کے نام سے کرسکتے ہیں اور اس کی کیا فضیلت ہے ؟ اس کے بارے میں جاننا چاہتاہوں۔ اور ایک سوال یہ ہے کہ شادی کرنے کے بعد شوہر بیوی سے کتنے دن دور رہ سکتاہے ؟ اگر میں شادی کرکے ایک سال بعد بیوی سے ملتاہوں تو کیا یہ صحیح ہے؟اس بارے میں تھوڑی سی تفصیل سے بتائیں۔

    جواب نمبر: 47259

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1288-1258/N=11/1434-U (۱) جی ہاں! کسی دوسرے کی طرف سے ایصالِ ثواب کے مقصد سے عمرہ کرنا جائز ہے خواہ وہ دوسرا زندہ ہو یا انتقال کرچکا ہو، اور جس کی طرف سے عمرہ کیا جائے گا اسے عمرہ کا ثواب مل جائے گا: قال في الدر (مع الرد ۴: ۱۰، ۱۱ ط مکتبہ زکریا دیوبند): الأصل أن کل من أتی بعبادة ما لہ جعل ثوابہا لغیرہ وإن نواہا عند الفعل لنفسہ لظاہر الأدلة اھ وفي الرد: قولہ: ”لغیرہ“: أي: من الأحیاء والأموات بحر عن البدائع اھ البتہ اس کی فضیلت کے متعلق کوئی خاص روایت مجھے معلوم نہیں۔ (۲) چار مہینہ میں کم ازکم ایک بار بیوی سے جمع کرنا اس کا حق ہے اور از روئے دیانت اس کی ادائیگی واجب ہے، البتہ بیوی کی اجازت ودلی رضامندی سے جما ع میں اس سے زیادہ تاخیر کرنے اور بیوی سے دور رہنے کی گنجائش ہے، بشرطیکہ عورت کے فتنہ میں پڑنے کا اندیشہ نہ ہو ورنہ لمبی مدت تک بیوی سے دور رہنا جائز نہ ہوگا۔ کذا فی الدر والرد (۴: ۳۷۹، ۳۸۰)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند