• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 43139

    عنوان: قضا نمازوں کا فطرانہ

    سوال: میری امی کا چند دن پہلے انتقال ہوگیا ہے۔ وہ تقریبا دو ماہ سے بیمار تھی اور مسلسل ہسپتال میں داخل تھی۔ کیا اسکی قضا شدہ نمازوں کا فطرہ دینا ضروری ہے؟ اگر ضروری ہے تو براہ مہربانی اسکا طریقہ کار، مقدار اور کس کو دیا جائے یہ رہنمائی فرماکر مشکور فرمائیں۔

    جواب نمبر: 43139

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 86-86/M=2/1434 اگر آپ کی والدہ نے انتقال سے پہلے اپنی فوت شدہ نمازوں کا فدیہ ادا کردینے کی وصیت کی تھی تو ادائیگی واجب ہے، ورنہ نہیں۔ ادائیگی کا طریقہ یہ ہے کہ ہرنماز کے بدلے ایک صدقہٴ فطر کی مقدار غلّہ (یعنی ڈیڑھ کلو 74 گرام 640 ملی گرام گندم) یا اس کی بازاری قیمت، غریبوں کو دیدیں، ایک دن میں چھ نمازوں (پانچ فرض اور ایک وتر) کا صدقہٴ فطر ادا کردیا جائے۔ =============== جواب درست ہے، البتہ وصیت نہ کرنے کی صورت میں ورثا پر فدیہ دینا لازم تو نہیں ہے، البتہ اگر کوئی وارث اپنی طرف سے فدیہ ادا کردے تو یہ بہتر ہے۔ (ل)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند