• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 163838

    عنوان: اگر جنازہ لوگوں کے ہاتھوں پر ہو تو نمازِ جنازہ ادا کرنے کا کیا حکم ہے؟

    سوال: کیافرماتے ہیں علماء و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک بچہ فوت ہوجائے ایک دن کی یا دس دن کی یا زیادہ کی تقریبا 40 دن کی تو اس کا جنازہ کس طرح پڑھایاجائیگا۔ یعنی کیا گود میں لٹا کر یا سامنے کوئی اونچی جیز جیسے چارپائی پر رکھ کر جنازہ پڑھائے گا۔ اور اگر دوسرا بندہ بچے کی میت کو ہاتھ لیکر کھڑا رہے اور امام جنازہ پڑھائے ۔

    جواب نمبر: 163838

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1177-1080/SN=1/1440

    صورت مسئولہ میں بچے کا جنازہ سامنے زمین پر یا کسی تخت وغیرہ پر رکھ کر اس پر نماز پڑھی جائے گی، کسی شخص کا اسے ہاتھ میں لے کر کھڑے رہنا اور امام صاحب و لوگوں کا اس پر نماز پڑھنا یہ طریقہ درست نہیں ہے، فقہاء نے صراحت کی ہے کہ اگر ”میت“(جنازہ) لوگوں کے ہاتھوں پر اٹھایا ہوا ہو تو اس پر نماز جنازہ درست نہیں الا یہ کہ کوئی عذر ہو(مثلاً زمین پر کیچڑ ہو اور رکھنے کی کوئی صورت نہ ہو)۔ والسادس کون المیت موضوعاً علی الأرض لکونہ الإمام من وجہ فإن کان علی دابة أو أیدی الناس لم تجز الصلاة علی المیت إلا إن کان من عذر کما فی التبیین الخ (حاشیة الطحطاوی علی المراقی، ص: ۵۸۲، نیز دیکھیں: شامی: ۳/۱۰۴-۱۰۵، ط: زکریا، البحرالرائق: ۲/۳۱۵، ط: زکریا)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند