• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 162804

    عنوان: قبرستان میں مٹی ڈال کر دوبارہ دفن کرنے کا حکم

    سوال: ہمارے یہاں قبرستان کی زمین قبروں سے بھر گئی ہے۔ زمین کی کمی کی وجہ سے کچھ حضرات ان قبروں کے اوپر مٹی ڈالنے کی پلاننگ کر رہے ہیں تاکہ دوبارہ سے اس جگہ پر دفن کیا جاسکے، مگر کچھ لوگ اس عمل کو غلط بتا رہے ہیں اور اسے خلاف شریعت بتا رہے ہیں۔ آپ حضرات سے درخواست ہے کہ قرآن و حدیث کی روشنی میں راہنمائی فرمائیں، اور لڑائی ہونے سے بچائیں۔ جزاک اللہ خیر

    جواب نمبر: 162804

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1056-852/SN=11/1439

    صورت مسئولہ میں قبروں کے اوپر مٹی نہ ڈالی جائے؛ البتہ یہ کیا جاسکتا ہے کہ جو قبریں بہت پرانی ہوچکی ہیں، جن کے بارے میں غالب ظن ہو کہ مردے بوسیدہ ہوکر خاک ہوگئے ہیں ان میں دوبارہ دفن کا سلسلہ جاری کردیا جائے، یہ صورت شرعاً جائز ہے بالخصوص جب کہ آس پاس میں کوئی دوسرا قبرستان دفن موتی کے لئے نہ ہو۔ مراقی الفلاح میں ہے: ولو بلي المیت وصار تراباً جاز دفن غیرہ في قبرہ ولا یجوز کسر عظامہ ولا تحویلہا ولو کان ذمیاً ولاینبش وإن طال الزّمان الخ (حاشیة الطحطاوی علی المراقي، ص: ۶۱۲، ۶۱۳، ط: اشرفیہ) نیز دیکھیں: امداد الکلام : ۳/۲۸۷، ط: کراچی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند