• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 162081

    عنوان: جنازہ کے ثنا میں ” وجل ثناء ک “ کی زیادتی

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں: کسی عالم نے یہ کہا ہے کہ نماز جنازہ کی جو ثناء ہے اس کے اندر ایک عبارت ہے (وجل ثنائک) یہ عبارت کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے۔ اس مسئلہ کو حل فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 162081

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1123-1033/M=9/1439

    نماز جنازہ کے ثناء میں ”وجل ثناء ک“ کی زیادتی کسی معتبر حدیث میں نہیں ملی، درمختار کی ایک عبارت سے ثبوت ہوتا ہے لیکن صاحب بحر نے ”منیة المصلی“ سے نقل کیا ہے کہ اگر کوئی اسے پڑھے تو منع نہ کیا جائے اور نہ پڑھے تو اسے پڑھنے کا حکم نہ دیا جائے۔وقرأ کما کبّر سبحانک اللہم تارکاً وجل ثناء ک إلا فی الجنازة (درمختار مع الشامی اشرفی دیوبند: ۲/۱۶۶) وفی منیة المصلی: وإذا زاد ”وجل ثناوٴک لایمنع وإن سکت لا یوٴمر بہ وفی الکافی أنہ لم ینقل فی المشاہیر، وفی البدائع: أن ظاہرا الروایة الاقتصار علی المشہور۔ (البحر الرائق)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند