• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 158849

    عنوان: کیا جنازے کی نماز میں "جل ثنائک" پڑھنا ثابت ہے ؟

    سوال: کیا جنازے کی نماز میں ثناء جو پڑھیں جائے گی اس میں "جل ثنائک" پڑھنا ثابت ہے اور کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 158849

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:711-650/L=6/1439

    نماز جنازہ کے ثناء ودرود میں جل ثناء ک کی زیادتی کسی معتبر حدیث میں نہیں ملی؛ البتہ درمختاروغیرہ کتبِ فقہ میں اس کی صراحت ملتی ہے؛اس لیے اگر کوئی اسے پڑھے تو اسے روکا نہ جائے اور نہ پڑھے تو اسے اس کا حکم نہ دیا جائے۔وقرأ کما کبر سبحانک اللّٰہم تارکاً وجل ثناء ک إلا في الجنازة۔ (الدرالمختار مع الشامي ۲/۱۸۹ط:زکریا دیوبند) وفي منیة المصلي: وإذا زاد ”وجل ثناء ک“ لا یمنع، وإن سکت لا یؤمر بہ۔ وفي الکافي: أنہ لم ینقل في المشاہیر، وفي البدائع: أن ظاہر الروایة الاقتصار علی المشہور۔ (البحر الرائق ۱/۳۱۰)

    فإذا کبر الأولیٰ أثنی علی اللّٰہ تعالیٰ وہو أن یقول: سبحانک اللّٰہم وبحمدک إلیٰ آخرہ۔ وذکر الطحاوي أنہ لا استفتاح فیہ، ولکن النقل والعادة أنہم یستفتحون بعد تکبیرة الافتتاح، کما یستفتحون في سائر الصلوات، وإذا کبر الثانیة یأتي بالصلاة علی النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم وہي الصلاة المعروفة، وہي أن یقول: ”اللّٰہم صلِّ علی محمدٍ وعلی آل محمدٍ“ - إلی قولہ - ”إنک حمید مجیدٌ“۔ (بدائع الصنائع ۲/۵۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند