عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 154761
جواب نمبر: 15476101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1520-1481/L=1/1439
ہمارے اکابر میں حضرت مفتی عزیز الرحمن صاحب اور دیگر حضرات کی رائے یہ ہے کہ ہاتھ باندھے ہوئے سلام پھیرا جائے ،اور عمل بھی اسی پر ہے؛البتہ اس مسئلے میں دوسری رائے بھی ہے ؛اس لیے اگر کوئی اس کے مطابق عمل کرے تو اس پر نکیر کی ضرورت نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
یہ سوال میری ماں کے سلسلہ میں ہے جن کا انتقال 03.09.1999 میں بیماری کے بعد ہوا۔ رسم کے مطابق ان کی تدفین ایک قریبی قبرستان میں ہوئی۔ تقریباً 37مہینوں کے لمبے وقفہ کے بعد ایک رشتہ دار کے ذریعہ ہمیں اطلاع ملی کہ ان کی قبر پیر کی طرف سے ٹوٹ گئی ہے اوران کا جسم کھل گیا ہے۔ نتیجتاً میں ایک عالم صاحب کے ساتھ وہاں گیا اور میں نے دیکھا کہ تین چار لکڑی کے تختے جو کہ جسم پر رکھے گئے تھے ٹوٹ گئے ہیں۔ سورج کی روشنی میں ہم نے دیکھا کہ ان کا چہرہ تروتازہ تھا اور بالکل چمک رہا تھا اورمرجھاہٹ اور زوال کی کوئی علامت نہیں تھی۔ جن لوگوں نے ان کو زندگی میں دیکھا تھا انھوں نے کہا کہ وہ توایسی ہی لگ رہی ہیں جیسا کہ وہ زندہ ہونے کی حالت میں تھیں۔کچھ لوگوں نے یہاں تک کہا کہ یہ ایک معجزہ ہے کہ ایک لاش قبر میں 37مہینہ رہنے کے بعد بھی مرجھاہٹ کی کوئی علامت نہیں رکھتی ہے اور خوبصورت اور چمک دمک والے چہرہ کے ساتھ ہے۔حتی کہ کفن کے کپڑے بھی صحیح و سالم تھے۔ ان کے جسم میں اور اس کے اطراف میں کیڑوں مکوڑوں کی کوئی علامت نہیں تھی۔ یہ بات علاقہ میں بہت ہی غیر معمولی واقعہ تھا۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ ایسا کیوں ہوا؟ اس کی کیا اہمیت ہوگی؟ کیا اللہ کی جانب سے ہمارے لیے اس میں کوئی پیغام ہے؟ آپ اس پر اوراس کی اہمیت اور اس کی افادیت پر روشنی ڈالیں۔ برائے کرم ہماری رہنمائی کریں اس کی اہمیت، الجھاؤ، شاخ وغیرہ پر اور ہمیں اس سے کیا سبق لینا چاہیے اس پر روشنی ڈالیں۔ نیز ہمیں ہمارے والدین کے ایصال و ثواب کے لیے مزید راستہ بتائیں۔
3620 مناظرنماز جنازہ میں تین صفوں سے زائد صفیں ہوں، لوگ بھی کثیر ہوں، تو کیا تب بھی طاق صفیں مسنون ہیں؟
3569 مناظرنماز جنازہ کے فوراً بعد عذر وتختہ کے نام پر فی كس سوروپیہ كے حساب سے چندہ كركے میت كے اہل خانہ كی امداد؟
4451 مناظرقبرستان میں میت کی تدفین كی اجازت نہ دینا؟
4817 مناظرمیری ماں کا انتقال 2002 میں ہوا۔ علاقہ میں حال ہی میں بھاری بارش کی وجہ سے میری ماں کی قبرتقریباً اسی فیصد تباہ ہوگئی ہے۔ قبر اندر کو گر گئی ہے صرف سر کی جانب کے ٹائل تباہ نہیں ہوئے ہیں۔ مجھے بتائیں کہ کیا میں قبر کی مرمت کرسکتا ہوں یا اس کے بارے میں اسلام کیا کہتا ہے؟ اگر اسلام قبر کی مرمت کرنے کی اجازت دیتا ہے توکیا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا، کیوں کہ ہم مردہ کے جسم کی حالت کے بارے میں واقف نہیں ہیں؟ پتھر اورٹائل جو کہ اندر گرگئے ہیں وہ کیسے ہٹائے جائیں گے ؟ ہم نے صرف قبر کو پلاسٹک سے ڈھانک دیا ہے۔ صحیح صورت حال جاننے کے لیے اس وقت ہم اور عالم دین سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ میں نے علاقہ کے ایک عالم صاحب سے رابطہ قائم کیا جنھوں نے بتایا کہ قبر کی مرمت کرنے میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔ لیکن میری فکر اورسوال مردہ کے جسم کے بارے میں ہے۔
4019 مناظر