عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 147872
جواب نمبر: 147872
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 602-1473/L=1/1439
(۱)بوقتِ ضرورت اگر کوئی رشتہ دار آجائے تو اس کو غسل کے بعد یا قبل ازدفن دکھانے کی گنجائش ہے،تاہم رسماً اس کا معمول مناسب نہیں،بسااوقات آثارِ برزخ شروع ہوجاتے ہیں جن کا اخفاء مقصودہے۔
(۲)اگرتدفین کے بعد کچھ دور کے مہمان حاضر ہوں جن کا واپس جانا دشوار ہو ان کے کھانے کا نظم کردینے میں مضایقہ نہیں؛لیکن اس موقع پر باقاعدہ اہلِ میت کی طرف سے کھانے کا اہتمام درست نہیں، فقہاء نے اس کو بدعتِ قبیحہ میں شمار کیا ہے؛کیونکہ دعوت کی مشروعیت خوشی کے موقع پر ہے غمی کے موقعہ پر دعوت مشروع نہیں۔ویکرہ اتخاذ الضیافة من الطعام من أہل المیت ؛لأنہ شرع فی السرورلا فی الشرور،وہی بدعة مستقبحة․(شامی:۳/۱۴۸ط:زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند