• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 1031

    عنوان:

    عورتوں کا قبرستان جانا کیوں منع ہے؟ مزارات پر عورت کیا جاسکتی ہے؟ اگر نہیں کیوں؟

    سوال:

    عورتوں کا قبرستان جانا کیوں منع ہے؟

    مزارات پر عورت کیا جاسکتی ہے؟ اگر نہیں کیوں؟

    جواب نمبر: 1031

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى:  418/م = 413/م)

     

    عورتیں بالعموم چونکہ مردوں کی نسبت کم ہمت اور بزدل ہوتی ہیں، آہ و بکاء، جزع و فزع بہت زیادہ کرتی ہیں، عقیدے میں بھی بگاڑ ہوتا ہے اسی لیے اہل قبور سے استمداد، منت مانگنا وغیرہ شروع کردیتی ہیں، ان وجوہات کی بنا پر عورتوں کو قبرستان جانے سے منع کیا گیا ہے، کما ورد في الحدیث: لعن زوّارات القبور (ترمذي) وقال بعضھم إنما کرہ زیاة القبور في النساء لقلّة صبرھن وکثرة جزعھن (حوالہٴ سابق) بوڑھی عورتوں کے لیے آہ وبکاء کے بغیر عبرت و ترحم اور صالحین کی قبروں سے تبرک حاصل کرنے کی غرض سے زیارت قبور کی فقہاء نے اجازت دی ہے، کما في الشامي: وإن کان للاعتبار والترحم من غیر بکاء والتبرک بزیارة قبور الصالحین فلا بأس إذا کن عجائز (شامي زکریا: ۳/۱۵۱) لیکن فی زمانہ بوڑھی عورتوں کو بھی نہ جانا احوط و اسلم ہے۔ اور چونکہ مزارات پر عورتیں مذکورہ بالا خرافات زیادہ کرتی ہیں؛ اس لیے مزارات پر جانے کی ممانعت بھی شدید ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند