• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 60801

    عنوان: میرے شوہر تبلیغی تھے اور پابندی سے تین دن کے لیے جاتے تھے، مگر انہوں نے دھیرے دھیرے جماعت میں جانا چھوڑیا اور پھر نماز بھی ترک کردی

    سوال: میرے شوہر تبلیغی تھے اور پابندی سے تین دن کے لیے جاتے تھے، مگر انہوں نے دھیرے دھیرے جماعت میں جانا چھوڑیا اور پھر نماز بھی ترک کردی ۔ ایک دن میں ان کے بارے میں سوچ رہی تھی اور مجھے ان حالت پر افسوس ہورہا تھا، مغرب کی نماز کے بعد جب میں تسبیحات پڑھ رہی تھی تو میں نے ان کو ہنستے ہوئے سنا اور وہ فلم دیکھ رہے تھے ، ان کی غفلت پر مجھے بہت صدمہ ہوا ، اور سوچتے ہوئے دل میں کہا کہ اس کی کیا حلت ہوگئی ، اور دل میں یہ کہا کہ : ” یا اللہ تجھے اس پر رحم نہیں آتاہے (یا کہا اس پر رحم کیوں نہیں آتاہے)“۔ پھر فوراً ہی مجھے احساس ہوا کہ میں یہ نہیں کہہ سکتی ہوں اور مجھے اس طرح نہیں سوچنا چاہئے اور پھر اس پر استغفار کیا ، اس کے بعد میں ان کیہدایت اور معافی کے لیے دعا مانگی۔ میرا سوال یہ ہے کہ میں نے اس طرح سے سوچنے کا ارادہ نہیں کیاتھا اور افسوس کی وجہ سے دماغ میں یہ خیال آیا۔ میں نے زبان سے یہ کبھی لفظ نہیں کہا تو کیا میں نے کفر کیا ؟

    جواب نمبر: 60801

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1102-885/D=11/1436-U سوچتے ہوئے دل میں جو خیالات آئے یا حدیث نفس کے طور پر دل ہی دل میں کہا اس سے کفر لازم نہیں آیا توبہ استغفار کرلینا کافی ہے، اور شوہر کے لیے آپ دو رکعت صلاة الحاجت پڑھ کر خصوصی دعا کریں پھر اور نمازوں کے بعد بھی کرتی رہیں، اللہ تعالیٰ انھیں فہم سلیم عطا فرمائے اور ان کی درستگی ایمان واعمال کا فیصلہ فرمادے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند