• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 58439

    عنوان: دعوت و تبلیغ

    سوال: گزارش ہے کہ مقامی مرکز میں تبلیغ کی اہمیت بیان کرتے ہوئےایک بزرگ نے فرمایا کہ ایک مرتبہ حضرت عبدالرحٰمن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مدینہ منورہ کے لوگوں کی ضیافت کی۔حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر مبارک سے نکلے تو انہوں نے دیکھا کہ ایک شخص مسجد نبوی میں سر جھکا کر بیٹھا ہوا ہے۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا کہ آپ ضیافت پر کیوں نہیں گئے؟ تو انہوں نے عرض کیا: کہ میں اس فکر میں بیٹھا ہوں کہ کیسے پوری دنیا کے انسان دوزخ سے بچ کر جنت میں جانے والے بن جائیں۔اس پرحضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عبدالرحٰمن بن عوف ساری زندگی لوگوں کی ضیافت کرتا رہے، تو بھی تمہارے ثواب کو نہیں پہنچ سکتا۔ سوال یہ ہے کہ کیا کوئی ایسی حدیث موجود ہے۔ اگر موجود ہے تو برائے مہربانی حوالہ لکھ دیں، اگر نہیں ہے تو کیا لوگوں کی ترغیب کے لئے ایسی غیر موجودحدیث بیان کرنا جائز ہے یا نہیں۔ اگر لاعلمی کی وجہ سے بے سند حدیثیں بیان کرتے رہے تو گناہگار ہوگا یا نہیں۔ جواب کا انتظار رہے گا۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائیں آمین۔۔۔۔ ڈاکٹر محمد ظفر اقبال ۔۔۔ پاکستان

    جواب نمبر: 58439

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 537-106/D=6/1436-U ان الفاظ یا مفہوم کی کوئی حدیث میری نظر سے نہیں گذری ترغیب کے لیے بے سند باتیں بیان کرنے کا حکم منسلکہ فتوے میں لکھ دیا گیا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند