عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 58304
جواب نمبر: 5830429-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 453-467/H=6/1436-U
صحیح احادیث سے نیچے درجہ والی احادیث مبارکہ بھی ہیں مگر ایسی احادیث نہیں ہیں کہ جو ساقط الاعتبار ہوں بلکہ اصول محدثین اور فن حدیث شریف کے مطابق تمام وہ احادیث شریفہ ہیں کہ جن کا فضائل اعمال میں نقل کرنا اصولاً صحیح اور معتبر ہوتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میری گلی میں کچھ تبلیغی حضرات رہتے ہیں مگر وہ تبلیغ کا کام ناجائز جگہ پر کرتے ہیں۔ کیا ان کے پاس جانا صحیح ہے؟ ناجائز جگہ سے مراد گھر کی حدود سے باہر تک گھیرا ہوا ہے اوروہاں تبلیغ کی باتیں کرتے ہیں۔ اور وہ لوگ نماز بھی بدعتی حضرات کے پیچھے پڑھتے ہیں۔ بدعتی سے مراد بریلوی ہیں۔ اب آپ مجھے بتائیں کہ میرا وہاں نہ جانا صحیح ہے؟ اور اگر وہ مجھ سے کہیں تومیں کیا جواب دوں؟
2656 مناظرمیں
ایک بہت بڑا گناہ گار ہوں نجانے میں کتنی بار اپنی حقیقی بھانجی کا جنسی استحصال
کرتارہا ۔میری اس حرکت سے وہ ایک بار پانچ مہینہ کی حاملہ بھی ہوگئی تھی، کسی طرح
اس مشکل سے اللہ نے بچالیا۔ اب میں کیا کروں میں اپنے گناہوں سے باز آنا چاہتا
ہوں، مگر پھر بار بار اپنے نفس کی خواہش میں ڈوب جاتا ہوں۔ میں اپنے گناہوں کی
توبہ کرنا چاہتاہوں کیا میری توبہ قبول ہوگی؟ نجانے آخرت میں میرا کیا ہوگا، سب سے
پہلے قبر میں میرا کیا ہوگا، میرے اس گناہ کا کفارہ کیا ہوگا؟ اس بارے میں وضاحت
فرمائیں اور میری مغفرت کی بھی دعا فرمائیں۔
’’جو بیان میں بیٹھتا ہے اس مجلس کو فرشتے گھیر لیتے ہیں‘‘ كیا یہ حدیث صحیح ہے؟
13283 مناظرمیری شادی کو چالیس سال کے قریب ہونے کو ہیں۔ جوانی کے جوش اور نفس کی مستی کیوجہ سے بعض دفعہ بیوی کے ساتھ دوسری طرف سے بھی خواہش پوری کرتا رہوں۔ صرف ان دنوں میں جب اس کے ایام شروع ہوجاتے تھے۔ باقی دنوں میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔ اس کے بعد جب اس گناہ کی سنگینی کا احساس ہوا تو توبہ استغفار کرتا ہوں۔ کیا صرف توبہ استغفار کرنے سے یہ گناہ معاف ہوسکتا ہے یا پھر اس کا کوئی کفارہ دینا ہوگا۔ جواب جلد عنایت فرمائیں۔ اللہ آپ سب حضرت کو بہت بہت جزائے خیر دے۔ آمین
3525 مناظرمحترم
مفتی صاحب آپ حضرات مستورات کو تبلیغ میں جانے سے منع کرتے ہیں (کہ خیر القرون سے
ثابت نہیں،و یسے تو بے حساب دلائل موجود ہیں، پتہ نہیں پھر کیوں کر آپ ایسا کہتے
ہیں)۔ بنگلور سے ایک جماعت ہریانہ ،جیند علاقہ میں گئی تھی (مئی 2009میں) وہاں
عورتوں میں بہت بے دینی ہے۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ وہاں پرعورتوں کی جماعت گئی تھی۔
ایک جگہ مستورات کا اجتماع کیا۔ الحمد للہ ڈھائی سو عورتیں جمع ہوئیں کسی ایک کو
بھی کلمہ طیبہ یاد نہیں تھا۔ ہمارے نبی کا نام بھی نہیں۔ یہ صرف ایک جماعت کی
کارگزاری ہے۔ الحمد للہ پورے ہندوستان میں بنگلور سے ہی مستورات کی جماعت بہت ہی
زیادہ نکلتی ہیں۔ اگر مستورات جماعت میں نہیں نکلیں گیں تو ان عورتوں کا کیا ہوگا
جو بغیر کلمہ کے زندگی گزارہی ہیں۔ اور مستورات کی جماعت کے اصول و آداب بھی بڑے
سخت ہیں۔ اب آپ ہی بتائیں کہ کیا مستورات کا جماعت میں جانا گناہ و غلط ہے؟ برائے
کرم جواب ارسال فرماویں۔