• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 55550

    عنوان: بیوی كوجماعت میں لے جانے كی غرض سے پیدائش روكنے كی تدبیر كرنا

    سوال: میں ایک نو مسلم لڑکا ہوں اور میری ابھی ابھی شادی ہوئی ہے، ۲۳ اگست 2014. کو۔ میرے چار مہینے جماعت میں لگ چکے ہیں، اورمیں چاہتاہوں کہ جب تک میری اہلیہ کا اور میرا جماعت میں چالیس دن تک وقت نہ لگے تب تک مجھے کوئی بچہ نہ تو کیا اس کا کچھ علاج ہے شریعت میں ؟ میں اس لیے چاہتاہوں ، کیوں کہ آگے بچہ ہونے کے بعد جماعت میں جانا مشکل ہوجاتاہے اور تب تک میری اہلیہ اور میں تھوڑے ایمان کے معیار سے آگے بڑھیں۔

    جواب نمبر: 55550

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1380-1397/N=12/1435-U دارالعلوم دیوبند اور مظاہر علوم سہارن پور دونوں اداروں کا متفقہ فتوی یہ ہے کہ مردوں کی طرح مستورات دعوت وتبلیغ کے لیے سفر میں نہ نکلیں، وہ گھروں میں رہ کر ہی فضائل اعمال اور حیات المسلمین وغیرہ مستند ومعتبر کتابوں کی تعلیم کریں اور سنیں اور گھر کے حضرات ان کی دینی تعلیم وتربیت پر توجہ دیں؛ اس لیے آپ بیوی کا چلہ لگوانے کے لیے بچہ کی کوئی روک تھام نہ کریں؛ بلکہ اللہ تعالیٰ جسے بھیجیں اسے آنے دیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند