عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 48179
جواب نمبر: 48179
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1532-518/L=1/1435-U (۱) غیر مسلموں میں اسلام کی دعوت دینا نہایت عظیم اور متبرک کام ہے، اس کی اہمیت کے لیے یہی کافی ہے کہ تقریباً سارے انبیاء علیہم السلام نے اس کام کو کیا،لیکن آج کل مسلمانوں کی دین سے دوری اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ ان میں اور غیروں میں امتیاز کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے بلکہ خود مسلمانوں کی معاشرتی ومعاملاتی زندگی نئے اقوام کودینِ اسلام کے قبول کرنے میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے، اس لیے موجودہ وقت میں مسلمانوں کودین پر لانے کے لیے محنت کرنا بھی ایک عظیم کام ہے، انبیاء اور صحابہ کی سیرت سے اپنے اپنے وقت پر دونوں طبقوں پر محنت کرنے کا ثبوت ملتا ہے، دینی شعبوں میں تفاضل پیدا کرنا درست نہیں ہے، اور موجودہ وقت میں مسلمانوں کی دین سے بیزاری کے باوجود اگر کچھ لوگ معتبر علماء کی نگرانی میں غیروں کو اسلام کی دعوت دیں تو شرعاً یہ بھی درست ہے، مذکورہ تفصیل سے معلوم ہوگیا کہ پروفیسر صاحب نے اگر واقعةً یہ بات کہی ہے کہ غیرمسلموں میں دعوت کی کوئی بنیاد نہیں ہے تو ان کا یہ کہنا غلط ہے اورسراسر حقیقت کے خلاف ہے۔ (۲) بشرطِ صحتِ سوال ایسا کرنا درست نہیں ہے۔ (۳) درست نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند