• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 43644

    عنوان: سوال یہ ہے کہ کیا دعوت وتبلیغ کا نصاب قرآن وحدیث سے ثابت ہے؟اگر ہے تو ثابت کریں دلیل کے ساتھ؟

    سوال: سوال یہ ہے کہ کیا دعوت وتبلیغ کا نصاب قرآن وحدیث سے ثابت ہے؟اگر ہے تو ثابت کریں دلیل کے ساتھ؟

    جواب نمبر: 43644

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 343-343/M=3/1434 دعوت وتبلیغ کے نصاب سے مراد اگر چلہ چار مہینہ وغیرہ تبلیغی نظام کے ثبوت کی بابت پوچھنا ہے تو جواب یہ ہے کہ اس کے جواز کے لیے اتنا کافی ہے کہ کسی دلیل شرعی سے اس نظام کا خلاف شرع ہونا ثابت نہیں، جب کہ ثبوت پر روایات بھی موجود ہیں، بخاری شریف میں مذکور ہے کہ نطفہٴ رحم میں چالیس روز گذرنے پر علقہ بنتا ہے پھر چالیس روز گذرنے پر مضغہ بنتا ہے،پھر چالیس روز کے بعد اس کی روزی، عمر وغیرہ لکھدی جاتی ہے۔ (بخاری: ۲/۹۷۶، رقم الحدیث: ۶۳۴۲) اس سے معلوم ہوا کہ تبدیلیٴ احوال میں چلہ کو بڑا دخل ہے۔ اسی طرح حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مرفوعا روایت ہے کہ جس نے چالیس روز تک نماز باجماعت اس طرح ادا کی کہ تکبیر اولی بھی فوت نہ ہوئی ہو تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے دو برأتیں لکھ دیتے ہیں: ایک آگ سے براء ت اور دوسری نفاق سے۔ (ترمذی: ۱/۵۶) اسی طرح ایک ضعیف روایت میں ہے کہ: جس شخص نے چالیس روز تک اللہ تعالیٰ کے لیے اخلاص کا معاملہ کیا تو ا سکے دل سے اس کی زبان پر حکمت کے چشمے پھوٹ پڑتے ہیں۔ (کشف الخفاء: ۲/۲۲۴، رقم الحدیث: ۲۳۶۱، ط: بیروت) مزید تفصیل کے لیے دیکھئے فتاویٰ محمودیہ جلد خامس بعنوان تبلیغی جماعت ط: میرٹھ اور اگر منشاء سوال کچھ اور ہو تو وضاحت کے ساتھ سوال کیجیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند