• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 43029

    عنوان: تین دن، چالیس دن یا سال کے لیے جماعت میں جانا بدعت نہیں ہے

    سوال: ۳ دن ۴۰ دن ۴ مہینے یا پھر ۱ سال جماعت سے جانا بدعت ہے؟ میرے دوست مجھ سے اسکے بارے قرآن اور حدیث سے دلیل مانگتے ہیں۔ براة کرم، تفصیل سے جواب دیں۔

    جواب نمبر: 43029

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 74-74/M=2/1434 تین دن، چالیس دن یا سال کے لیے جماعت میں جانا بدعت نہیں ہے، اسے بدعت قرار دینا جہالت ہے، چلہ اور چار مہینہ مقصود نہیں ہیں بلکہ یہ دعوت وتبلیغ اور دین سیکھنے سکھانے کے لیے بزرگوں کا بنایا ہوا ایک نظام ہے جیسے مدرسوں میں داخلے کا، امتحان کا، اور تعلیم وغیرہ کا ایک نظام ہوتا ہے جس کی افادیت سے کسی کو انکار نہیں ہوتا، اس نظام کے جواز کے لیے اتنی دلیل کافی ہے کہ اس کا قرآن وحدیث کے خلاف ہونا ثابت نہیں، اور چلہ چار مہینہ کا احوال کی تبدیلی میں بڑا دخل ہے، یہ بات تو قرآن وحدیث کے مضمون سے ثابت ہے، دلائل کے لیے آئندہ استفتاء کریں، ہجوم کار کی وجہ سے اس وقت معذرت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند