عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 40501
جواب نمبر: 4050101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1222-1222/M=8/1433 اس بارے میں ادارے کا جو ضابطہ ہوگا، اسی کے مطابق حکم ہوگا ادارے کی طرف سے جتنی رخصت بلاوضع تنخواہ کا ضابطہ ہے، اس کی تنخواہ لینا جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرے والدین مجھے تین دن اور چالیس دن
جماعت میں جانے سے روکتے ہیں۔ کیا اس میں مجھے ان کی اتباع کرنی چاہیے یعنی مجھے
نہیں جانا چاہیے، وہ کہتے ہیں کہ میرے چلے جانے سے کاروبار میں نقصان ہوگا؟
میرے والد صاحب ایک گورنمنٹ عربک کالج سے عالم ہیں، نیز وہ ایم اے، ایل ایل بی اور بی ٹی ہیں۔ اب عربک ڈپارٹمنٹ میں بطور لکچرر کے کام کررہے ہیں۔ لیکن وہ ہمیشہ تبلیغی جماعت اور دعوت کے خلاف رہتے ہیں۔ (۱)وہ ہمیشہ لوگوں سے فرعون کی طرح کا برتاؤ کرتے ہیں ،وہ ہمیشہ کہتے ہیں کہ ہم کرتے ہیں، ہم کھلاتے ہیں، ہم چلاتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ (۲)وہ ہمارے ساتھ اور دوسرے لوگوں کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کرتے ہیں جو کہ اللہ کے خلاف ان کی اطاعت نہیں کرتے ہیں۔ (۳)وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ لڑتے ہیں اوردوسرے لوگوں کے ساتھ اور اللہ کے حکم کے خلاف کام کرنے کو کہتے ہیں جیسا کہ جھوٹ بولنا وغیرہ؟۔ (۴)وہ ہمیشہ کہتے ہیں کہ انڈیا میں سود جائز ہے اس لیے وہ ہرسال لون لیتے ہیں۔ (۵)وہ زکوة ادا نہیں کرتے ہیں اوراگر ادا کرتے ہیں تو بغیر شمار کئے ہوئے۔ وہ میری ماں کی جانب سے بھی زکوة ادا نہیں کرتے ہیں۔ (۶)وہ پابندی سے عدالت میں جاتے ہیں غلط کیس درج کرنے کے لیے غریب لوگوں کے خلاف ۔ تقریباً پچاس عدد۔ (۷)میں نے ان کا نماز کے علاوہ کوئی اچھا کام نہیں دیکھا ہے۔ (۸)سوسائٹی کا کوئی بھی شخص ان سے محبت نہیں کرتا ہے سوائے ان لوگوں کے جو کہ اس کی فرمانبرداری کرتے ہیں۔ (۹)جب میں کہتاہوں کہ اللہ سے ڈرو، تو وہ کہتے ہیں کہ دیکھا جائے گا۔ (۱۰)وہ میری ماں کی طرف سے کبھی قربانی نہیں کراتے ہیں۔ ......
2461 مناظرحیاۃ الصحابۃ كون لوگ پڑھ سكتے ہیں؟
8504 مناظرتبلیغی جماعت کے افراد کی بعض قابل اشکال باتیں اور ان کا جواب
13247 مناظر