• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 35066

    عنوان: میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ تبلیغ کے کام کو نبی والا کام کہنا درست ہے یا نہیں؟

    سوال: (۱) میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ تبلیغ کے کام کو نبی والا کام کہنا درست ہے یا نہیں؟ (۲) اور عالم کو اس زمانے میں تبلیغ میں جانے کی کوئی رکاوٹ ہے یا نہیں؟ اگر ہو تو بتائیں۔

    جواب نمبر: 35066

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1884=1520-12/1432 تشبیہ دینے میں ادنیٰ سی مناسبت کافی ہوتی ہے۔ اللہ کی بات کو نبیوں نے اپنی قوم تک پہنچایا، تبلیغی جماعت کے حضرات بھی دین کی بات دوسروں تک پہنچاتے ہیں، اس مناسبت سے نبیوں کا کام کہنا درست ہے۔ (۲) اگر عالم اپنے علمی مشغلہ میں لگا ہوا ہے تو اسے چھوڑکر تبلیغ میں نہ جائے کیونکہ اس کا علمی مشغلہ جماعت میں نکلنے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ ہاں اپنے تعطیل کے زمانے میں جی چاہے تو قوم کی رہنمائی کے لیے نکل سکتا ہے بشرطیکہ اتنا کرایہ اس کے پاس موجود ہو جس سے آسانی کے ساتھ جا آسکتا ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند